وزارت توانائی نے پالیسی مذاکرات کے دوران عالمی مالیاتی فنڈ سے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں بجلی کے نرخ نہیں بڑھا سکتے، بلکہ نرخوں کو 18 ماہ کے لئے منجمد کرنا چاہتے ہیں، تاہم اس مؤقف پر آئی ایم ایف کے وفد نے کوئی ردعمل نہیں دیا۔
اسلام آباد میں آئی ایم ایف اور وزارت توانائی کے درمیان پالیسی مذاکرات ہوئے جس میں آئی ایم ایف کو وزارت توانائی کی کارکردگی اور اصلاحات پروگرام پر بریفنگ دی گئی، بجلی کے بلوں کی بہتری اور لائن لاسز میں بہتری سے آئی ایم ایف وفد کو آگاہ کیا گیا۔
ذرائع مطابق وزارت توانائی نے بریفنگ دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ صنعتی شعبے کے بجلی کے ٹیرف کا پیکج لانا چاہتے ہیں۔
وزارت توانائی اور آئی ایم ایف کی طرف سے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات 13 فروری تک جاری رہیں گے، مذاکرات کی کامیابی پر پاکستان کو 45 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط جاری کی جائے گی۔