برسلز (عظیم ڈار) پاکستان مسلم لیگ ن بلجیم کے صدر حاجی پرویز اقبال نے سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے گھر کو پناہ گاہ بنانے پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا اسحاق ڈار کے گھر کو پناہ گاہ میں تبدیل کرنا انتقامی کارروائی ہے، حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے ۔ حکومت نے عدلیہ کے احکامات کی خلاف ورزی کی اور وہ توہین عدالت کی مرتکب ہوئی ہے۔ ابھی عدالت میں یہ کیس زیر سماعت ہے اور عدالت عالیہ کی طرف سے حکم امتناعی ملا ہوا ہے اس کے باوجود عمران خان نے اپنے دل کی بھڑاس نکالنے اور اپنے دل کو تسکین دینے کے لئے یہ انتقامی کارروائی کی ہے۔ اگر ایسا کیا گیا ہے تو عمران خان کو جنرل (ر) پرویز مشرف کا گھر نہیں نظر آرہا۔ حکومت ان کے فارم ہاؤس کو پناہ گاہ میں کیوں تبدیل نہیں کر رہی ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان محل بنی گالا میں قائم اپنے محل کو پناہ گاہ میں کیوں تبدیل نہیں کرتے۔حاجی پرویز اقبال نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار ملکی معشیت کو بہتر بنانے اور عوامی سہولیات کی فراہمی میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے ڈالر کو 118روپے کی بلند سطح سے کم کرکے 98روپے پرلائے اور پٹرول کی قیمتوں کو 124روپے سے 61 روپے فی لیٹرکیا۔اسی طرح اسٹاک ایکسچینج کو بلندیوں پر لے جانے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی ۔انہوں نے میاں نواز شریف کے دور اقتدار میں اشیائے خوردونوش کو سستا کیا اور عوام کو عملی طور پر سہولیات سے بہرہ مند کیا ۔انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کے خلاف باتیں کرنے والے خود زیرو ہیں اور محض بیانات اور لوگوں کے گھروں پر قبضے کرکے پاکستانی عوام کی نظروں میں دھول جھونک کر اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈال رہے ہیں۔ کیونکہ ان کا مستقبل تاریک ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ آنے والا وقت شریف برادران کا ہےجو پاکستان کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرتے ہوئے ملک کو ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کریں گے۔