• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دن رات محنت کررہا ہوں، دنیا کے دیگر وزرائے اعظم سے میری تنخواہ کم ہے، میں کرپٹ نہیں اس لئے فوج سے نہیں ڈرتا، عمران خان

پیسے بنا رہا ہوں نہ کرپٹ ہوں، دن رات محنت کر رہا ہوں، وزیر اعظم عمران خان


اسلام آ باد (نمائندہ جنگ، نیوز ایجنسیاں) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فوج سب جانتی ہے، پیسے بنا رہا ہوں نہ کرپٹ ہوں، دن رات محنت کر رہا ہوں اسی لئے فوج سے نہیں ڈرتا، وہ میرے ساتھ کھڑی ہے، میری تنخواہ دنیا کے کسی بھی دوسرے وزیراعظم سے کم ہے،خفیہ اداروں کو نوازشریف اور زرداری کی کرپشن کا علم تھا،بجلی کی قیمت مزید نہیں بڑھائینگے، مہنگائی کی تحقیقات کررہے ہیں، وجوہات سامنے لائینگے،گندم اور چینی کے بحران میں جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کا نام نہیں، بہت سے باتیں کہنا چاہتا ہوں، وزیراعظم ہوں اسلئے نہیں کہتا، الیکشن کے نتائج پر اعتراضات کو ختم کرنے کیلئے نئے انتخابی قوانین بنائے جائینگے، سینیٹ کا الیکشن شوآف ہینڈز کے ذریعے کیا جائیگا، سیا سی مافیا کو مہنگائی کی نہیں اپنی فکر ہے، مولانا فضل الرحمٰن پر آئین کے آرٹیکل 6؍کامقدمہ ہونا چاہیے، انہیں حکومت جانے کی یقین دہانی کس نے کرائی، ملک کو ڈیفالٹ سے بچانا حکومت کی بڑی کامیابی ہے۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز وزیراعظم ہائوس میں میڈیا سے گفتگو میں کیا۔ جبکہ پاک ترک بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا ترک صدررجب طیب ایردوان بہت مقبول ہیں ، پاکستان میں الیکشن لڑیں تو جیت جائینگے۔

 پارلیمنٹ میں اردوان کیلئے حکومت اور اپوزیشن نے بھی ڈیسک بجائے ، پہلی بار ہے کہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن نے بھی اردوان کو بھر پور داد دی ، پارلیمنٹ میں جس طرح استقبال ہوا اگر اردوان الیکشن لڑیں تو جیت جائینگے۔

 میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ معیشت میں دنیا کرنٹ اکائونٹ خسارے کو دیکھتی ہے۔ کتنا ڈالر ملک کے اندر آ رہا ہے اور کتنا باہر جا رہا ہے۔ موڈیز وغیرہ معیشت کی صحت کے بارے میں اپنی رائے اسی بنیاد پر دیتے ہیں ۔ ہمیں ڈالر ایک سو بائیس روپے ملا۔ اس کا اثر مہنگائی کی صورت میں پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مہنگائی کی تحقیقات کر رہے ہیں ۔آٹے اور چینی کے معاملے کی انکوائری ایف آئی اے ، آئی بی اور انٹی کرپشن کر رہے ہیں ۔ میں نے پہلی رپورٹ واپس کردی ہے ۔ ہم تمام وجوہات عوام کے سامنے لائینگے حکومت کی کیا کو تاہی ہے۔ دوسرے لوگوں کا کیا ہاتھ ہے ۔ ہم آئندہ ایسا نہیں ہونے دینگے۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ سب سے بڑا چیلنج بجلی اور گیس کا ہے۔ یہ تمام معاہدے سابقہ حکومتوں نے کئے ۔ ہم مہنگی بجلی خرید کر سستی بیچ رہے ہیں جس کی وجہ سے سر کلر ڈیٹ ہوجاتا ہے۔ ہمیں 1250ارب روپے کا سرکلر ڈیٹ ملا۔ اس سرکلر ڈیٹ کی وجہ سے ہمیں بجلی کی قیمت بڑھانا پڑی ۔ ایک سال میں سرکلر ڈیٹ میں 430 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ ہم نے سرکلر ڈیٹ کو 36ارب روپے ما ہانہ سے کم کرکے بارہ ارب روپے کیا ہے۔ بلوں میں ایک سو ارب کی ریکوری کی ہے۔ہم نے ہوا سے بجلی بنا نے کا معاہدہ کیا ہے۔ اسکی قیمت پانچ سینٹ ہے۔ ہم اس وقت بیس سینٹ پر بھی بجلی خرید رہے ہیں ۔ میں تمام اسٹیک ہو لڈرز کو بلا کر میٹنگ کروں گا تاکہ اس ایشو کو حل کیا جاسکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہم بجلی کی قیمت میں مزید اضافہ نہیں کرینگے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کی قیمت کی وجہ سے انڈسٹری پر بھی دباؤ ہے۔ برآمدات بڑھانے کیلئے انڈسٹری کو ترغیبات دینے کی ضرورت ہے۔

 ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ آٹے اور چینی کی انکوائری میں خسرو بختیار اور جہانگیر ترین کا نام نہیں ہے۔ ابتدائی انکوائری رپورٹ میں کچھ گیپ تھے جنہیں ٹھیک کرنے کیلئے کہاگیا ہے۔ ملک میں ہر جگہ کارٹیل بیٹھے ہوئے ہیں جو اپنے فائدہ کیلئے قیمتوں کو اوپر رکھتے ہیں ۔ کارٹیل کو روکنا مسابقتی کمیشن کا کام ہے لیکن اسکی کارکردگی نہ ہونے کے برا بر ہے ۔ اسکی چیئر پرسن کو ہٹایا گیا تو انہوں نے حکم امتنا عی لے لیا۔ وزیراعظم نے کہا نہ ہی میرا کوئی اپنا بزنس ہے۔ نہ ہی میری فیملی بزنس میں ہے۔

 وزیراعظم نے کہا کہ ہم نئے انتخابی قوانین لائینگے۔ بائیو میٹرک سسٹم لائینگے۔ الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم لائینگے۔ تاکہ یہ اعتراضات ختم ہوجائیں۔ 

مولانا فضل الرحمن کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ ہمیں اشارہ دیا گیا تھا کہ حکومت گرا دی جا ئیگی۔اس بیان پر تو آر ٹیکل چھ لگتا ہے۔ معلوم کیا جا ئے کہ انہیں کس نے اشارہ کیا تھا۔ مخا لفین کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ سیا سی مافیا ہے۔ انہیں مہنگائی کی فکر نہیں ہے بلکہ اپنی فکر ہے۔ انہیں فکر ہے کہ حکومت کا میاب ہو گی تو ان کی دکا نیں بندہو جائیں گی بلکہ جیلوں میں جائینگے۔میں نے پانا ما کیس اٹھایا تو مجھ پر چھ کیس بنا دیئے گئے۔ میں حلال پیسہ لیکر ملک آیا اور حساب دیا ۔ یہ ڈالر پاکستان سے لیکر باہر گئے اور ایک بھی دستاویز نہیں دے سکے۔ انہوں نے پا کستان کو غیر مستحکم بنا نے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔ انہوں نے کہا کہ جب مسئلہ کشمیر اجاگر ہوا اور سر ما یہ کارپا کستان آنے لگے تو مو لانا فضل الرحمٰن نے دھرنا دیدیا۔

اپوزیشن سے اچھے تعلقات رکھنے کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ میں پرانی چیز یں بھول جاتا ہوں ۔ اسمبلی بھی چلے گی ۔ میں بھی تقر یر کرتا رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ یہ لوگ اپنی پارٹی بچا نے کیلئے ایسی بات کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ معامات طے کر لئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب تک قیادت میں کرپشن رہتی ہے تو وہ ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ جتنا کرپٹ ملک ہوگا اتنی ہی غربت ہوگی۔

 انہوں نے کہا کہ میں کسی جج کو فون نہیں کرتا۔ نیب میں ہم نے کوئی افسر نہیں رکھویا۔ ادارے آزاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ر یکوری عد لیہ نے کرنی ہے۔ انہوں نے آصف زرادری کے کیس کے بارے میں کہا کہ یہ چوہدری نثار نے بنایاتھا۔ انکے تمام کیسزپرانے ہیں ۔ ہم نے صرف شہباز شریف کے خلاف ٹی ٹی والا کیس بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سزا ہم نے نہیں دینی ۔ اسحق ڈار کی جائیداد ضبط کی گئی ۔ اسکاقبضہ لیا تو حکم امتناعی آگیا۔

 انہوں نے کہا کہ میرا صرف سکیورٹی اور آنے جانے کا خرچہ ہے۔ میں اپنے گھر میں رہتاہوں ۔ اپنے بل خود ادا کرتا ہوں ۔ میرا کوئی کیمپ آفس نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر الزام لگایا گیا کہ میں نے بنی گالہ کا گھر ریگو لرائز کرانے کیلئے چیئرمین سی ڈی اے کو تبدیل کیا۔ میں نے اس کیخلاف پیمرا کو شکایت کی تو حکم امتناعی لے لیا گیا۔ حماد اظہر پر الزام لگایاگیا کہ انہوں نے ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کرائی ۔ انہوں نے ثبوت دیدیا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ جس طر ح غیر ذمہ داری سے یہاں حکومت کیخلاف پر اپیگنڈہ کیا گیا ایسا کہیں نہیں ہوتا۔ جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ حکومت اور فوج میں دوریاں ہوگئی ہیں تو انہوں نے کہا کہ فوج کے پاس آئی ایس آئی اور ایم آئی جیسے ادارے ہیں ۔ انہیں سب معلوم ہے کہ کون پیسہ بنا ر ہا ہے۔مجھے کس چیز کا ڈر ہے۔ میں کوئی پیسہ بنا رہا ہوں ۔ میں کوئی فیکٹریاں بنا رہا ہوں ۔ فوج کو پتہ ہے کہ میں چھٹیاں بھی نہیں کرتا۔ کام کرتا ہوں ۔ آ ج عالمی سطح پر پاکستان کا جو امیج ہے وہ کبھی نہیں تھا۔ پا کستان کے دوسرے ملکوں کے ساتھ کبھی اتنے اچھے تعلقات نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری آئی ایم ایف سے انڈراسٹینڈنگ ہوگئی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ سرکلر ڈیٹ پر پورے پاکستان کو تشویش ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا تھا کہ مولا نا فضل الرحمن نے دوبارہ تحریک چلانے کی دھمکی دی ہے تو عمران خان نے کہا کہ میں نے بائیس سال جدو جہد کی ہے۔ میں ان کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہوں ۔ مجھ سے زیادہ لڑنا کوئی نہیں جانتا۔

تازہ ترین