راولپنڈی( جنگ نیوز/طاہر خلیل)وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر معروف سابق گلوکار جنید جمشید پر حملہ کرنے والوں کو شناخت کرلیا گیا۔پولیس نے گرفتاری کے لیے نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا)کی مدد سے ان افراد کے کوائف کی تصدیق کر لی ہے ۔ کیس کے تفتیشی افسر سب انسپکٹر راجا ارشد نے بتایا کہ جنید جمشید کی نشاندہی پر 3 افراد کو شاہ فیصل، عرفان اور اختر کے نام سے شناخت کیا گیا اور پولیس ان کے گھروں کے پتے کا تعین کرچکی ہے۔راجا ارشد نے بتایا، ʼہمارے پاس ان افراد کے گھروں کے ایڈریس موجود ہیں ایک پولیس ٹیم بھیجی جائے گی تاکہ انھیں الزامات کا سامنا کرنے کے لیے راولپنڈی لایا جاسکے۔اگرچہ پولیس کے پاس ملزمان کے ٹکٹوں کی کاپی موجود ہے تاہم انھوں نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز سے درخواست کی ہے کہ وہ جہاز کے مسافروں کی فہرست فراہم کریں تاکہ ان کے گھر کے پتوں کا تعین کیا جاسکے۔ساتھ ہی پولیس نے نادرا سے بھی ان افراد کے ڈیٹا کی تصدیق کے لیے کہا ہے جبکہ ایئرپورٹ سے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی جاچکی ہے، جس سے ان افراد کی گرفتاری میں مدد ملے گی۔سب انسپکٹر راجا ارشد کے مطابق، مذکورہ ملزمان کا تعلق کراچی سے ہے ، حملہ آوروں کو اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ وہ اسی جہاز میں سفر کر رہے تھے، جس میں جنید جمشید سوار تھے اور انھوں نے ایئرپورٹ پر جنید جمشید پر حملہ کیا۔ دریں اثنا اسلام آبادسے طاہر خلیل کے مطابق تبلیغی جماعت کے مبلغ جنید جمشید نے جمعہ کا دن پارلیمنٹ ہائوس میں گزارا اور قاری حمد الرحمان کی اقتدا میں نماز جمعہ بھی پارلیمنٹ ہائوس کی مسجد میں ادا کی۔ انہوں نے ارکان پارلیمنٹ سے ملاقاتیں کیں اس موقع پر جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے جنید جمشید نے گزشتہ ہفتے اسلام آباد ائرپورٹ پرہونےوالے واقعہ کے حوالے سے کہا کہ مجھ سے حکومت کے کسی عہدیدار نے رابطہ نہیں کیا۔ مجھ پر حملہ آوروں کو سزا نہیں ملی تو پھر ہر شخص غیر محفوظ ہوجائے گا۔ دنیا کے کسی بھی مہذب ملک میں اس قسم کےواقعہ کا تصور بھی نہیں کیاجاسکتا۔ سوسائٹی میں تحمل و برداشت کے جذبے مفقود ہوتے جارہے ہیں، انہوں نے کہا کہ مقدمہ درج ہونے کے باوجود ملزمان کی عدم گرفتاری افسوسناک ہے۔ حکومت کی کارروائی نظر بھی آنی چاہیے۔