وزیراعظم عمران خان نے سول سرونٹس سسٹم کو بہتر کرنے کا فیصلہ کر تے ہوئے سول سرونٹس سسٹم میں اہم تبدیلیوں کی منظوری دے دی۔
ترجمان وزیراعظم کا کہنا ہے کہ میرٹ کو مرکزی اہمیت دے دی گئی ہے جبکہ سول سر ونٹس کی ترقی اب بہترین کارکردگی پر کی جائے گی۔
ترجمان وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سول سرونٹس کا 20 سال بعد لازمی سروس ریویو ہوگا جبکہ 20 سال ملازمت مکمل کرنے والے سرکاری ملازمین کے لیے کارکردگی کا جائزہ لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
ترجمان وزیراعظم کا کہنا ہے کہ سینئر سیکریٹریز اور فیڈرل پبلک سروس کے چیئرمین کا پرفارمنس ایویلیویشن بورڈ بنایا جائے گا اور سول سرونٹ کی ملازمت برقرار رہ سکے گی یا نہیں اس کا فیصلہ بورڈ کرے گا۔
ترجمان وزیراعظم کا کہنا ہے کہ بورڈ کے عدم اطمینان کی صورت میں افسر کو ریٹائر کیا جا سکے گا، جبکہ اے سی آر میں بہتر رینکنگ بھی کارکردگی سے مشروط کردی گئی ہے، 20 اور 21 گریڈ میں ترقی کے لیے 20 فیصد افسران اہل ہوں گے۔
ترجمان وزیراعظم کا کہنا ہے کہ گریڈ 21 میں ترقی کے لیے صوبے سے باہر سروس کرنا ضروری ہوگا، جس میں مردوں کو پہلے 5 سال خواتین کو 3 سال دوسرے صوبوں میں سروس کرنا ہوگی جبکہ جو سول سرونٹ ایک صوبے میں 10 برس سے زیادہ قیام کرے گا اسے ترقی نہیں ملے گی۔
ترجمان وزیراعظم کا کہنا ہے کہ 19 سے 20 گریڈ میں ترقی کے لیے افسران کو ہارڈ ایریاز میں سروس لازمی کرنا ہوگی۔