• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موسم گرما کا آغاز، لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ، شیخوپورہ میں مظاہرے

لاہور (وقائع نگار خصوصی،نمائندگان جنگ ) موسم گرما کے آغازمیں بجلی کی طلب میں اضافہ اورپیداوار  میں کمی کے نتیجہ میں شارٹ فال پانچ ہزار میگا واٹ سے تجاوز کر گیا جس کے باعث شیڈول اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ میں اضافہ کر دیا گیا۔غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے معمولات زندگی متاثر ہونا شروع ہو گئے ۔ پی ایس او کی جانب سے تیل کی سپلائی میں کمی کی وجہ سے پیداوار میں کمی ہوئی جبکہ دوسری جانب ملک کے بیشتر علاقوں میں درجہ حرارت بڑھنے ڈیمانڈ میں اضافہ ہوا ہے ۔گزشتہ روز شہروں میں بارہ گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں پندرہ گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ کی گئی ۔ مرمت کے نام پر بھی بیشتر سب ڈویژنوں میں دو سے تین فیڈرز آٹھ سے دس گھنٹے کے لئے بند رکھے گئے ۔ لاہور سمیت مختلف علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے شہریوں کوسخت پریشانی کاسامنا کرنا پڑرہا ہے۔کئی کئی گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے گھروں ، مساجد ، سکولوں میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔شیخوپورہ  میں لوڈشیڈنگ کے خلاف نماز جمعہ کے بعد سینکڑوں شہریوں نے تین مقامات پر احتجاجی مظاہرےکیے۔موسم گرما کے آغاز سے قبل ہی بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشڈنگ میں اضافہ ہونے سے شہریوں میں سخت تشویش پیدا ہوگئی ہے ۔شہریوں کاکہنا ہےکہ ابھی سے لوڈشیڈنگ کایہ حال ہے تو آنے والے گرمی کےسخت ایام میں عوام کاپرسان حال کون ہوگا ۔حکومت بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی کرنے اور بجلی کے نرخوں میں مزید کمی لانے کےلئے ابھی سےاقدامات کرے۔شیخوپورہ،سیالکوٹ،ننکانہ،پاکپتن ، گجرات ،سرا ئے عا لمگیر،قصور،پنڈی بھٹیاں،چکوال،اور دیگرعلاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے نظام زندگی مفلوج کرکے رکھ دیا۔ شیخوپورہ  شہر اور اس کے نواحی علاقوں میں صنعتی اداروں میں بجلی کی کھپت کم ہو جانے کے باوجود روزانہ 14گھنٹے ہونیوالی لوڈشیڈنگ کے خلاف نماز جمعہ کے بعد سینکڑوں شہریوں نے تین مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے ، دریں اثناء صحافیوں نے بھی لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں اضافہ اور شیڈول تبدیل کرنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پریس کلب شیخوپورہ فیڈر کو شام 6تا 10بجے تک کیلئے لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔ننکانہ شہر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 10گھنٹے جبکہ دیہات میں 12گھنٹے سے بھی تجاوز کرجانے کے باعث کاروبار زندگی بری طرح مفلوج ہوکر رہ گئی ہے شہری سراپا   احتجاج ہیں ۔سیالکوٹ کے علاقوں اڈہ پسروریاں، نہال چند سٹریٹ ، حاجی پورہ، نیکاپورہ، شہابپورہ، فتح گڑھ، کشمیر روڈ، سرکلر روڈ، علامہ اقبال چوک و دیگر میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ میں اضافہ کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں  ٹھپ ہو گئی ہیں ۔حکو مت لوڈ شیڈنگ کو ختم کرنے کے 3 سالوں سے دعوے کررہی ہے مگر بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں کمی کے بجائے روز بروز اضافہ ہو رہا ہے  جو کہ قابل مذمت اقدام ہے۔سولہ، سولہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ خصوصا پنجگانہ نماز وں کے اوقات کے دوران بجلی کی بندش سے ہر طبقہ فکر پریشانی سے دو چارہے۔ کئی گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے گھروں ، مساجد ، سکولوں میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو نے سے نظام زندگی کا پہیہ رک گیا ۔کاروبار تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے محنت کش طبقوں کے گھروں میں فاقے ناچنے لگے عوامی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے مطا لبہ کیا ہے کہ فوری طور پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم کیا جائے اور شیڈول جاری کیا جا ئے ۔گگو منڈی شہر کی جنوبی آ بادی اور درجنوں دیہات کو بجلی فراہم کرنے والے طفیل شہید فیڈر پر دن رات میں 14تا 16گھنٹے بجلی بند رہنا معمول بن گیا ہے جس کی وجہ سے عوام شدید پریشان ہیں ۔مچھروں کی وجہ سے بڑے رات جاگ کر گزارنے پر مجبور ہیں ۔
تازہ ترین