• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماہرین کا کہنا ہے کہ نزلہ ، زُکام کی شکار خواتین کا کھانا بنانےکے سبب گھر کے دوسرے افراد بھی اسی بیماری سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق چھونے اور پھیلنے والی بیماری نزلہ زکام کی شکار خواتین کو کھانا پکانے سے گریز کرنا چاہیے، گھر کا کچن اور باتھ روم دو ایسی جگہیں ہوتی ہیں جس سے سب سے زیادہ جراثیم پھیلنے کا خطرہ ہوتا ہے ، نزلہ زکام کی شکار خواتین کے کھانا بنانے کے دوران سانس اور چھینکوں کے ذریعے جراثیم کھانے میں منتقل ہو جاتے ہیں جس سے سارا گھر بیماری کی لپیٹ میں آ جانے کا خدشہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے ۔

اگر آپ بیمار ہیں اور اپنے گھر میں موجود بچوں اور بڑوں کو اس سے بچانا چاہتے ہیں تو اس کا ایک ہی طریقہ ہے اور وہ ہے پر ہیز، جب بھی چھینکیں اور کھانسی آئے تو منہ کپڑے سے ڈھانپ لیں اور گھر سے باہر جانے سے گریز کریں ، کسی بہترین معالج سے رابطہ کریں، وائرل بیماریوں کا سب سے بہتر علاج آرام کرنا ہے، خود کو تھکن سے بچائیں تا کہ بیماری کے بگڑنے سے بچ سکیں۔

احتیاطی تدابیر :

سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینٹیشن کے مطابق خود کو صاف رکھنے کی کوشش کریں اور دوسروں کو ان جراثیم سے بچانے کے لیے مندرجہ ذیل تدابیر اپنائیں۔

ہر کام سے پہلے اور بعد میں اپنے ہاتھوں کو جراثیم کش صابن سے دھوئیں۔

بغیر دھلے ہاتھوں سے اپنے ناک، منہ اور آنکھوں کو چھونے سے گریز کریں۔

ناک پونچھنے کے لیے ٹشو کا استعمال کریں اور استعمال کے بعد اس کو فوراً کوڑے دانی میں پھینک دیں ۔

کھانستے اور چھینکتے وقت خود کو دور رکھنے کی کوشش کریں۔

بیمار افراد سے گلے ملنے سے پرہیز اور خود کو دور رکھنے کی کوشش کریں۔

وائرل کی صورت میں گھر میں رہیں، بلا وجہ باہر جانے سے گریز کریں۔

اگرآپ کو نزلہ یا زکام یا وائرل بخار ہے تو غذا کا خاص خیال رکھیں اور گرم سو پ کا زیادہ استعمال کریں۔

تازہ ترین