مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللّٰہ کہتے ہیں کہ شہبازشریف کی مارچ میں وطن واپسی کا پروگرام ہے، 24 فروری کونواز شریف کا آپریشن ہے تاہم مریم نواز کا جانا ممکن نظر نہیں آتا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللّٰہ نے نواز شریف اور چوہدری نثار کی ملاقات کے حوالے سے سوال پر کہا کہ نوازشریف اور نثار کی ملاقات کی کوئی کوشش نہیں ہوئی۔
انہوں نے مولانا فضل الرحمٰن سے متعلق سوال پر کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے شکوے دور کریں گے، اگرہوئی ہے تواس کا علم نہیں، سیاستدانوں کے رابطوں کو سازش کہنا غلط ہے۔
سابق وزیر قانون نے کہا کہ ہماری پارٹی قانون اور اداروں کا احترام کرتی ہے، نیب کی ٹیم نے جو تفصیلات مانگی ہیں وہ تمام پیش کرنے کے لیے تیار ہیں، میرے تمام اثاثوں کو اینٹی نارکوٹکس نے منجمد کیا ہوا ہے۔ میں نے کہا ہے جو جو چیز مل رہی ہے وہ پیش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی انتقام جاری رہا تو ملک کو نقصان ہو گا، مارچ میں مارچ ہو یا اپریل میں ہو تمام معاملے میں سب کو اعتماد میں لیں گے، تمام اپوزیشن کو ایک جگہ بٹھانے کی کوشش کریں گے، اس حکومت سے چھٹکارے کے لیے مل کر فیصلہ کریں گے۔
انہوں نے حکومت وقت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عوام اس حکومت سے تنگ ہے ان کی پالیسیوں سے تنگ ہے، میڈیا کے حوالے سے مجودہ حکومت کا رویہ قابل مذمت ہے، میڈیا کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اسمبلی کے فلور پر کوئی بل پاس نہیں ہونے دیں گے۔ ہم حق کے لیے لڑ رہے ہیں ٹرانسفر پوسٹنگ کے لیے نہیں، پوری قوم، تبدیلی کے دعا کر رہی ہے۔