• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

BRT منصوبے کیلئے 4 ارب کے اضافی فنڈز درکار


پشاور بی آر ٹی منصوبے کا نظرثانی شدہ فنڈز میں بھی مکمل ہونا مشکل ہوگیا ، پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے حکومت سے منصوبہ مکمل کرنے کے لیے مزید 4 ارب روپے سے زائد کے اضافی فنڈز مانگ لیے ہیں۔

جیو نیوز کو ملنے والی دستاویز کے مطابق پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے 4ارب 28 کروڑ روپے کے اضافی فنڈز کے لیے حکومت کو خط لکھ دیا ہے، منصوبے کے ٹیم لیڈر نے پی سی ون بھی تیار کر لیا ہے ۔

دستاویز کے مطابق اضافی ڈیڑھ ارب روپے بس سٹیشن نمبر 19 اور 31 کے درمیان بس اسٹیشنوں پر خرچ ہوگی جبکہ ٹرانز پشاور کے دفتر، بس ڈپو اور پارک کے لیے بھی اضافی ڈیڑھ ارب روپے مانگے گئے ہیں۔

کنسلٹنٹ کی سپرویجن پر بھی ایک ارب 35 کروڑ روپے کی اضافی لاگت آئے گی، بس سٹیشن نمبر 1 سے 8 تک 98 کروڑ روپے اضافی خرچ ہوں گے ۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے بتایا کہ بی آر ٹی منصوبے کی لاگت میں 4 ارب روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے اور مجموعی لاگت ستر ارب روپے سے زیادہ ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ لاگت میں اضافہ ڈالر کی قیمت بڑھنے کی وجہ سے ہوا ہے بی آر ٹی کے لیے باہر سے بھی اشیاء منگوائی گئی ہیں جو مہنگی ہیں۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اضافی رقم صوبائی حکومت فراہم کرے گی جس کی منظوری ایکنک سے لی جائے گی ، انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ بی آر ٹی اپریل میں مکمل ہوگا جس کی تکمیل کا کریڈٹ وزیر اعلیٰ محمود خان کو جاتا ہے۔

تازہ ترین