• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شروع دن سے افغان پناہ گزینوں کو کیمپوں تک رکھا جاتا تو آج حالات مختلف ہوتے، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ

پشاور(نمائندہ جنگ) پشاورہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقاراحمدسیٹھ نے کہاہے کہ اگرشروع دن سے افغان پناہ گزینوں کوایران کی طرح کیمپوں میں رکھاجاتاتوآج ملک کے حالات مختلف ہوتے اورپاکستان میں آزادانہ گھومنے والے افغان غیرقانونی سرگرمیوں سے بازرہتے غلط پالیسیوں کی سزاعوام بھگت رہی ہے فاضل چیف جسٹس نے یہ ریمارکس گذشتہ روز افغان باشندے محمدقاسم کی درخوست ضمانت کی سماعت کے دوران دئیے ۔عدالت کو بتایاگیاکہ درخواست گذارکاتعلق افغانستان سے ہے، جسے سی ٹی ڈی نے تحریک طالبان افغانستان کیلئے چندہ اکٹھا کرنے کے جرم میں گرفتارکیاہے تاہم اس حوالے سے گواہ ہے نہ ہی کوئی ریکارڈ جبکہ جوچندہ دیاگیااس کی رسیدیں بھی نہیں ہیں اور حکومت گرے لسٹ سے نکلنے کے لئے ایسے مقدمات بنارہی ہے جبکہ درخواست گذار اسلام آباد میں اپناکاروبار کرتاہے ، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل عمرفاروق نے عدالت کو بتایا کہ ملزم افغان باشندہے جس کاتعلق قلعہ عبداللہ سے ہے ،ان لوگوں کے خلاف گواہی سے توپولیس بھی ڈرتی ہے یہ لوگ پاکستان پناہ لینے آئے ہیں اوراس طرح کے کام کرتے ہیں ۔چیف جسٹس وقاراحمدسیٹھ نے کہاکہ یہ تو عوام بھی کہتی ہے افغان مہاجر ین کوایران کی طرح کیمپوں میں رکھا جاتا تو اس طرح نہ ہوتا ، غلط پالیسیوں کی سزا عوام بھگت رہی ہے عدالت نے بعدازاں سماعت اگلی پیشی تک ملتوی کردی۔

تازہ ترین