• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنڈی اسٹیڈیم میں اسپائیڈر کیمرا استعمال نہ کرنے پر غور

راولپنڈی (عبدالماجد بھٹی/ نمائندہ خصوصی) پنڈی اسٹیڈیم میں تماشائیوں اور کھلاڑیوں کی جانوں کے تحفظ کے لئے پاکستان سپر لیگ میچ کے دوران اسپائیڈر کیمرا استعمال نہ کئے جانے پر سنجیدگی سے غور کیا جارہا ہے۔ بھاری اسپائیڈر کیمرا تاروں کی مدد سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔ جو میچ میں گرائونڈ کے اوپر رہتا ہے لیکن پنڈی میں دھاتی ڈور اس کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ اسی ڈور سے کئی شہریوں کی بھی گردنیں کٹ چکی ہیں۔ تاہم پی سی بی انتظامیہ، براڈ کاسٹرز ، ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی میٹنگ کے بعد حتمی فیصلہ جمعرات کی شام کو کیا جائے گا۔ اگر جمعرات کے میچ میں کیمرے کی تنصیب نہ ہوسکی تو پنڈی کے بقیہ میچوں میں بھی اسے استعمال نہیں کیا جائےگا۔نئی دہلی میں بھی اسی قسم کی صورتحال کی وجہ سے اسپائیڈر کیمرے کے استعمال پر پابندی ہے۔ پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے راولپنڈی میں دفعہ144 نافذ ہے اس کے باوجود منچلے شام ہوتے ہی چھتوں پر چڑھ کرپتنگیں اڑا تے ہیں۔تنصیب کے دوران پتنگ کی ڈور سے تین بار کیمرے کی بھاری تاریں کٹ چکی ہیں۔ جس پر براڈ کاسٹرز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ میچ کے دوران گر گیا تو اس سے کوئی سانحہ ہوسکتا ہے۔ پولیس کوشش کے باوجود پنڈی اسٹیڈیم کے اطراف پتنگ اڑانے والوں کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔ دو دن میں تین بار تار کٹنے کے بعد اسپائیڈر کیمرے کی تنصیب کاکام بھی روک دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پنڈی اسٹیڈیم میں تمام میچوں کے نوے فیصد ٹکٹ فروخت ہوچکے ہیں۔
تازہ ترین