چترال میں شادی کرنے کے لیے آنے والے مشکوک روسی شہری کو شک کی بنا پر حراست میں لےکر اس کا پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات قبضے میں لے لی گئی ہیں۔
روسی شہری نے پاسپورٹ پر اس کا نام اپینگس لکھا ہوا ہے، لیکن وہ خود کو مسلمان کہتا اور اسلامی نام تُرد علی بتاتا ہےاور ٹوٹی پھوٹی اردو بول لیتا ہے۔
پولیس کے مطابق روسی شہری 25 دسمبر 2015 ءکو بھی چترال آیا،اس نے اشتہار بنواکر مختلف مقامات پر لگوایا کہ وہ چترال میں شادی کرنے اور گھر بنانے کا خواہش مند ہے، جو بھی اس کی معاونت کرے گا اسے وہ 10 لاکھ روپے انعام دے گا۔
مقامی پولیس نے پوچھ گچھ کے بعد اسے اسلام آباد بھیج دیا تھا،لیکن پچھلے ہفتے روسی شہری چترالیوں کا مخصوص روپ دھار کر پھر چترال پہنچ گیا۔
بالائی چترال کے بونی بازار میں جب پولیس نے اُس سے رابطہ کیا تو اُس نے کچھ بتانے سے انکار کردیا، جس پر اسے حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کردی گئی ہے،لیکن اب تک یہ نہیں معلوم ہوسکا کہ وہ چترال میں ہی کیوں شادی کرنا چاہتا ہے۔