اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ افغان اپنا مسئلہ خود حل کریں ہم سہولت کار کا کردار ادا کریں گے۔
اسد قیصر نے اسلام آباد میں منعقدہ یوم دولت مشترکا سیمینار سے خطاب کے دوران کہا کہ طالبان امریکا معاہدے پر 17 مارچ سے بحث کرانے جارہے ہیں، ماہرین امور افغان کو بحث کے لیے بلارہے ہیں، روس کے بعد امریکا کے جانے کے بعد بھی افغانستان جنگ وجدل کا شکار ہوجانے کاخدشہ ہے۔
اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ کورونا وائرس دنیا کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکا ہے، اسلاموفوبیا انسانی حقوق کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کے اس فورم سے مسئلہ کشمیر پر توجہ دلانا چاہتا ہوں، شہریت بل کےبعدجوکچھ بھارت میں مسلمانوں کےساتھ ہو رہا ہے اس پردنیا آنکھیں کھولے۔
اسد قیصر نے عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیر کے مسئلے پر خاموش ہیں، کشمیرکے مسئلے کو حل کرنے کے لیے عالمی برادری اپنا کردار ادا کرے۔
اسد قیصر نے مزید کہا ہے کہ کشمیر میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔
انہوں نے معیشت سے متعلق بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ جمعرات سے زراعت پر پارلیمنٹ میں بحث کرانے جارہے ہیں،اس بحث کا مقصد آئندہ بجٹ میں کسان دوست پالیسی لانا ہے، پارلیمنٹ اپنے کسانوں کی نمائندگی کرے گی۔
اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ ماہرین سے مل کر قومی زراعت پالیسی لارہے ہیں۔