اسلام آباد( ایجنسیاں، جنگ نیوز مانیٹرنگ سیل) وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کیلئے بل اسمبلی میں پیش کرنے اور سیکرٹریٹ ملتان بنانے کا فیصلہ کر لیا گیا، جنوبی پنجاب انتظامیہ آئندہ ماہ کام شروع کریگی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری بہاولپور، ایڈیشنل آئی جی ملتان میں بیٹھے گا۔
شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ نئے صوبے کیلئے پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت درکار، 35 فیصد بجٹ مختص کیا جائیگا، فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم جنوبی پنجاب کے عوام کی محرومیاں دور کرنا چاہتے ہیں۔ جبکہ ن لیگ کے اویس لغاری اور احسن اقبال کا کہنا ہے کہ حکومت پوائنٹ اسکورنگ میں مصروف، ہے مسلم لیگ(ن) بہاولپور اور جنوبی پنجاب کیلئے8 ماہ قبل بل جمع کراچکی ہے تاہم حکومت نے کوئی جواب نہیں دیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کیلئے بل اسمبلی میں پیش کرنے اور سیکرٹریٹ ملتان بنانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم سے جنوبی پنجاب کے اراکین اسمبلی نے ملاقات کی جس میں سیاسی امور اور جنوبی پنجاب صوبے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق بیشتر ارکان اسمبلی نے بہاولپور میں سیکرٹریٹ بنانےکی مخالفت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ ملتان میں بنانے کی تجویز پیش کی جبکہ کچھ اراکین اسمبلی نے بہاولپور میں سیکرٹریٹ بنانے کی تجویز کی حمایت کی۔
ذرائع کے مطابق جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کیلئے ساڑھے 3 ارب روپے کے فنڈز مختص کئے جائینگے۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے پنجاب حکومت کی کارکردگی اور اپوزیشن اراکین سے ملاقات کے حوالے سے عمران خان کو بریف کیا تھا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے مشترکہ طور پر گفتگو کی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے عوام سے جو وعدہ کیا تھا اس کی تکمیل کیلئے موثر قدم اٹھایا ہے،نئے صوبے کے قیام کیلئے اسمبلی میں بل پیش کیا جائے گا۔ آج جنوبی پنجاب کے عوام کیلئے خوشی کا دن ہے،انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ کے سیکرٹریٹ کے قیام کا فیصلہ ہو گیا ہے، ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنوبی پنجاب کا دفتر بہاولپور میں جبکہ ایڈیشنل آئی جی کا دفتر ملتان میں ہو گا، جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام کیلئے ساڑھے 3 ارب روپے درکار ہونگے۔
آئندہ بجٹ میں جنوبی پنجاب کیلئے 35 فیصد بجٹ مختص کیا جائیگا، یہ فنڈز کہیں اور منتقل نہیں کئے جا سکیں گے،جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کیلئے 1350 اضافی آسامیاں درکار ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ کے فیصلہ سے وفاق مضبوط ہو گا۔