• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چاروں صوبوں میں فوج طلب، سندھ لاک ڈاؤن


کراچی، لاہور، پشاور (اسٹاف رپورٹر، نیوز ایجنسیاں، ٹی وی رپورٹ) کورونا وائرس سے شہریوں کو بچانے کیلئے چاروں صوبوں نے خصوصی اقدامات کر لئے ہیں، سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں سول انتظامیہ کی مدد کیلئے میں فوج کو طلب کر لیا گیا ہے۔

سندھ حکومت نے اتوار کی رات 12؍ بجے صوبے میں لاک ڈائون کا اعلان کیا ہےوزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ یہ کرفیو نہیں ’’کیئر فار یو‘‘ ہے عوام کی زندگیاں عزیز ہیں،لاک ڈائون 15دن جاری رہے گا، کسی کو بلاوجہ گھر سے باہر نہیں آنے دینگے۔ 

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت بجلی، گیس بلوں کی قسطیں کرے، مشیر اطلاعات ڈاکٹر فرودس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ عوام نے تعاون نہ کیا تو لاک ڈائون کر دینگے، کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے کوآرڈی نیشن کمیٹی بنائی ہے، لاک ڈائون اور کرفیو میں فرق ہے۔

مشیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم صورتحال کو مانیٹر کر رہے ہیں ، چاروں صوبوں کی جانب سے فوج طلب کرنے کی سمری آئی ہے، وزیراعظم نے سمری کی منظوری دے دی ہے ، سمری کابینہ کو بھجوائی جائے گی ، وزیراعظم نے جزوی لاک ڈائون کا فیصلہ کیا ہے ، تمام صوبے صورتحال کے مطابق فیصلے کر سکتے ہیں ۔ 

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ عوام کے تحفظ کیلئے سخت فیصلے کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ عوام سے اپیل کی ہے کہ احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے، جبکہ وزیراعظم مشیر برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ عوام کو تحفظ دینے کیلئے اسپتالوں کا عملہ مکمل تیار ہے۔ 

سندھ اور پختونخوا اور گلگت بلتستان (جی بی) میں لاک ڈائون کا اعلان کیا گیا جبکہ چاروں حکومتوں نے یہ بھی کہا ہے کہ عوام قطعاً پریشان نہ ہوں، ملک بھر میں غذائی اشیاء کے وافر ذخائر موجود ہیں، سندھ میں عوام کو گھروں پر راشن پہنچانے کے بھی انتظامات کا کہا گیا ہے، جبکہ لاک ڈائون کے دوارن شناختی کارڈ کے بغیر باہر نکلنے پر پابندی ہو گی۔

اس ضمن میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پنجاب میں ایک لاکھ مریضوں کو سنبھالنے کے انتظامات کر لئے،بلوچستان کو ایک ارب امداد دینگے، عوام احتیاطی تدابیر پر عمل کریں ، فوج او ر سول انتظامیہ ملکر کام کرینگے، کابینہ اجلاس میں کوروناآرڈیننس لائینگے، جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد شاہ نے اعلان کیا ہے کہ سندھ میں اس ماہ کے گیس، بجلی کے بلز دس ماہ کی قسطوں میں لینگے۔

ادھر بلوچستان نے بھی فوج تعیناتی کیلئے خط لکھ دیا جبکہ پختونخوا میں ٹرانسپورٹ 7دن کیلئے بند اور میتوں کی تدفین کے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔ 

دوسری جانب خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات اجمل وزیر نے صوبے میں کورونا وائرس میں مبتلا ایک اور مریض کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے جبکہ گلگت بلتستان میں بھی ایک65؍ فاطمہ انتقال کر گئیں جسکے بعد ملک بھر میں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 5؍ ہوگئی ہے جبکہ ملک بھر میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 760 تک جاپہنچی ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق و زیر اعلی سندھ نے پورے صوبے میں لاک ڈائون کا اعلان کر دیا ہے۔ کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ چین میں چند روز میں ہی کیسز کی تعداد ایک سے ایک لاکھ تک پہنچ گئی تھی اور آج دنیا بھر میں 3 لاکھ سے زائد لوگ اس وائرس کا شکار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ʼتمام دوستوں سے، علما سے، سیاسی لوگوں سے اور اتنظامیہ سے مشاورت کی ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ اس کو پھیلنے سے روکا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ʼہم نے اتوار رات 12 بجے سے 15 روز کے لیے لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس دوران کسی کو غیر ضروری گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران سارے دفاتر، اجتماع گاہیں بند ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بتایا جائے گا کہ اگر کوئی ضرورت سے باہر نکلے تو اس کو اجازت ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہم مہنگائی، ذخیرہ اندوزی کو روکیں گے، اگر کوئی شخص کوئی شخص کسی کام سے نکلے گا تو اپنے ساتھ شناختی کارڈ رکھ کر نکلے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر کسی کو ہسپتال جانا ہے تو اسے اجازت ہوگی تاکہ بیماروں کو اسپتال منتقل کیا جاسکےان کا کہنا تھا کہ ایک گاڑی میں ایک ڈرائیور اور ایک شخص کو جانے کی اجازت ہوگی، ضروری چیزیں جیسے کھانے پینے کی فراہمی جاری رہے گی لیکن احتیاطی تدایر اپنانی ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ ʼجب ہم سختی کرینگے تو مسائل پیدا ہونگے، اگر عوام نے ساتھ نہیں دیا تو ہماری پوری محنت رائیگاں جائے گی، اس میں سب کی بہتری ہے کہ گھر سے نہ نکلیں۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اگر کسی میں علامت سامنے آئیں اور اس نے بیرون ملک کا سفر نہیں کیا تو وہ انتظار کرے وہ ٹھیک ہوجائے گا تاہم اگر طبیعت زیادہ خراب ہے تو ہماری ٹیم سے رابطہ کریں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ یہ مرض جب تک قریبی رابطہ نہ ہو تو نہیں لگتا۔انہوں نے کہا کہ ہم لاک ڈاؤن کے دوران اپنی طبی سہولیات بہتر بنائیں گے، پہلا علاج گھر میں، دوسرا علاج آئی سولیشن سینٹر میں اور زیادہ طبیعت خراب ہوگی تو پھر ہسپتال میں علاج ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ʼآج ہم نے کے الیکٹرک، سیپکو، ہیسکو، واٹر بورڈ اور ایس ایس جی سی کو ہدایت دی ہے کہ کسی بھی علاقے میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی، جس کا بجلی کا بل اگر 4 ہزار ہے تو اس سے رواں مہینے بل نہیں لیں گے اور یہ بل 10 مہینوں میں لیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ سوئی گیس 2 ہزار تک کا بل نہیں لے گی اور پھر اسے بھی آئندہ 10 ماہ میں قسطوں میں لیا جائے گا، اگر کوئی بل ادا نہیں کرپاتا تو ان کنیکشن نہیں کاٹا جائے گا۔ 

ادھر وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہاہے کہ پنجاب میں پاک فوج طلب کرلی ہے،آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کی مدد طلب کی گئی ہے،ہم نے تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں ،کورونا کیخلاف جنگ پوری طاقت سے لڑینگے ۔ 

وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے پنجاب میں پاک فوج طلب کرلی ہے، آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کی مدد طلب کی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ فوج نے ہمیشہ سول ایڈمنسٹریشن کی مدد کی ہے،پاک فوج سول انتظامیہ کی مدد کریگی ۔وزیراعلی پنجاب نے کہاکہ عوام بھی حکومت سے تعاون کریں،پنجاب میں غذائی قلت نہیں ہے ،میر ی پوری ٹیم دستیاب ہے ،کورونا سے بھرپور طریقے سے نمٹیں گے۔ 

انہوں نے کہاکہ ،لاہور ایکسپوسنٹر میں ہزار بستروں کا فیلڈ ہسپتال قائم کیا جارہا ہے ،عوام سے اپیل ہے احتیاطی تدابیر اپنائیں ۔انہوں نے کہاکہ پنجاب میں ایک لاکھ مشتبہ مریضوں کو سنبھال سکتے ہیں ،پنجاب میں کورونا آرڈیننس لا رہے ہیں ،سب کو ملکر کورونا سے نمٹنا ہوگا۔

وزیراعلی پنجاب نے کہاکہ پنجاب کے 36 اضلاع میں وزراکی ڈیوٹیاں لگا دی ہیں ،این ڈی ایم اے ہمارے ساتھ رابطے میں ہے،ہم نے تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں ،ایک ارب روپے بلوچستان حکومت کو عطیہ دینگے جبکہ خیبرپختونخواہ حکومت نے صوبے کو جزوی طور پر لاک ڈاون کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ 

صوبائی ویزرِ اطلاعات اجمل وزیر نے کہا ہے کہ صوبے میں 24مارچ تک تمام شاپنگ مالز اور دوکانیں بند رہیں گی، اشیائے خوردونوش کی دوناکیں اورپیٹرولپمپس کھلے رہیں گے، بین الاضلاع ٹرانسپورٹ بھی بند رہے گی۔ 

اجمل وزیر نے کہا ہے کہ 7دن تک پبلک ٹرانسپورٹس بند رہیں گی، دوکانیں بھی بند رہیں گی، لوگ بلا ضرورت گھروں سے نہ نکلں تا کہکوروناکے پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔انہوں نے بتایا کہ شاپنگ مالز 24مارچ تک بند رہیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں 31 کیسز موجود ہیں جبکہ 3اموات ہوچکی ہیں۔صوبہ خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس سےجاں بحقافراد کی تدفین کا طریقہ کاروضع کر لیا گیا ہے۔ 

میتوں کی منتقلی، غسل اور تدفین کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی۔میتوں کو اسپتال میں ہی غسل دے کر پلاسٹک شیٹ میں لپیٹ کر تابوت میں بند کیا جائے گا۔میںتوں گھر لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی اور لواحقین اسپتال میں مریض کا آخری دیدار کر سکیں گے۔ میت کو غسل دینے والاپانیبھی باہر سیورج میں نہیں بہایا جائے گا۔

کوروناسےجاں بحق افراد کی میتیں خصوصی گاڑیوں کو اسپتال سے براہ راست قبرستان منتقل کی جائیں گی۔اس حوالے سے جاری کردہ مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ غسل اور تدفین کرنے والے افراد ماسک، دستانے اور دیگر ضروری اشیاء کا استعمال کریں اور استعمال ہونی والی اشیاء کو فوری تلف کر دیا جائے۔

دریں اثناءرات گئے کورونا کی وبا سے نمنٹنے کے لئے کور کمانڈرز کانفرنس کا انعقاد ہوا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس کا واحد ایجنڈا کورونا سےے متعلق تھا۔

تازہ ترین