• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سٹے بازوں سے روابط، عمر اکمل مکر نہیں سکتے، بیان ریکارڈ کر لیا گیا

کراچی (عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر)19 فروری کی شب کراچی کے سرد موسم میں فائیو اسٹار ہوٹل میں رات گئے ہونے والی غیر معمولی پیش رفت میں عمر اکمل پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام کے سامنے کٹہرے میں موجود تھے۔ کرنل (ر) آصف کی سربراہی میں پی سی بی ویجلنس اینڈ سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ نے ٹھوس شواہد رکھے تو عمر اکمل نے کچھ ہچکچاہٹ کے بعد اس بات کا اعتراف کرلیا کہ وہ گذشتہ کئی دنوں سے کراچی میں سٹے بازوں کے ایک نیٹ ورک سے رابطے میں تھے اور انہیں دو بار اسپاٹ فکسنگ کی پیشکش کی گئی لیکن عمر اکمل نے قواعد کو نظر انداز کرکے یہ دونوں پیشکشیں رپورٹ نہیں کیں۔ عینی شاہدین کے مطابق عمر اکمل کا بیان کیمرے کے سامنے لیا گیا اور جب ان کے خلاف کیس آگے بڑھے گا اور اگر عمر اکمل چارج شیٹ میں عائد کئے الزامات سے انکار کرتے ہیں تو یہ ویڈیو ثبوت کے طور پر پیش کی جاسکتی ہے۔ ذمے دار ذرائع کے مطابق پی سی بی حکام کلب روڈ پر واقع فائیو اسٹار ہوٹل کے سوئٹ میں یہ تمام کارروائی کررہے تھے۔ رات دس بجے جب پہلی بار عمر اکمل کو سامنے واقع دوسرے ہوٹل بلوایا گیا تو ان کے وہم وگمان میں نہیں تھا کہ پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب اور دفاعی چیمپئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے پہلے میچ سے قبل کسی بڑے مسئلے سے دوچار ہونے والے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر اکمل کراچی میں جن لوگوں سے میل ملاپ رکھ رہے تھے۔ وہ پی سی بی نیٹ ورک میں مشکوک تھے۔ پی سی بی کا نیٹ ورک چند دنوں سے عمر اکمل کو پیچھا کررہا تھا۔ پھر جب معاملات سنجیدگی سے آگے بڑھے اور پی ایس ایل شروع میں چند گھنٹے باقی تھے تو عمر اکمل کو بلاکر شواہد دکھائے گئے اور انہیں معطل کرکے لاہور بھیج دیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر عمر اکمل کو نوٹس آف چارج 17مارچ بروز منگل کو جاری کیا گیا اور ان کے پاس اس نوٹس کا جواب دینے کے لیے 14 دن کا وقت ہے جس کے تحت انہیں 31 مارچ تک نوٹس کا جواب دینا ہو گا۔ آرٹیکل 6.2 کے تحت آرٹیکل 4.2.2 کی خلاف ورزی کا جرم ثابت ہونے پر 6ماہ سے تاحیات پابندی تک کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔ اگر عمر اکمل اپنے خلاف الزامات کو چیلنج کرتے ہیں تو پھر پی سی بی ایک آزاد ٹریبونل بنائے گا۔ لیکن اس کے امکانات کم ہیں۔ توقع ہے کہ عمر اکمل ماضی کے روایات کے مطابق غلطی تسلیم کرلیں گے جس پر انہیں جرمانہ اور چند ماہ کی پابندی عائد کرکے چھوڑ دیا جائے گا۔20 فروری کو پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کے افتتاحی میچ سے چند گھنٹے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ نے اینٹی کرپشن قوانین کی خلاف ورزی کے سبب عمر اکمل کو معطل کردیا تھا ۔ لیکن ان کے بڑے بھائی اور وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل نے ان کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں اپنے بھائی کو جانتا ہوں، وہ کوئی بھی ایسا کام نہیں کر سکتے، وہ ابھی بھی اتنے ہی صاف شفاف ہیں جتنے آج سے 10 سال قبل تھے۔

تازہ ترین