• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

5باریاں لینے والےوینٹی لیٹرزکی کمی کی شکایت کررہے ہیں،شہباز گل

کراچی (ٹی وی رپورٹ )جیو کے مارننگ شو ’’جیو پاکستان‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف شہباز گل نےکہا ہے کہ 5 باریاں لینے والے آج وینٹی لیٹرزکی کمی کی شکایت کررہے ہیں،ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا کہ میر شکیل الرحمان کو جس بد ترین انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کیا یہ تمام باتیں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کا حصہ نہیں بننی چاہیے تھی، اب میں سمجھتا ہوں ہماری عدلیہ حکومتی اقدامات کا نوٹس لے اور عوامی فلاح کا فیصلہ کرے اپوزیشن کے دبائو میں ہی حکومت نے لاک ڈائون کیا ہے،وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے کہاکہ کرفیو کا سوچا جا سکتا ہے،پوسٹ گریجویشن کے داخلہ لینے والے طلبا پریشان اس حوالے سے ماہر تعلیم سید عابدی نے بتایا کہ انڈر گریجویٹ کے بر خلاف پوسٹ گریجویٹ کا پرابلم کچھ کم ہوگا ، جن طلبا کے پاس تمام چیزیں موجود ہیں وہ اپلائی کر سکتے ہیں ، ان کا داخلہ آسکتا ہے اور حالات بہتر ہونے پر کلاسز کو جوائن کر سکتے ہیں ، لیکن اگر حالات قابو میں نہ آئے تو داخلہ کا وقت بھی آگے بڑھ جائے گا ۔شہباز گل نے کہا کہ لندن میں علاج کے غرض سے مقیم شہباز شریف پاکستان آکر یہاں کے اقدامات پر انگلیاں اٹھانے لگے جبکہ جہاں سے وہ آرہے ہیں وہاں اب تک ائیر پورٹس پر ٹیسٹنگ نہیں ہو رہی، حکومت کی 5باریاں لینے والے آج یہ کہہ رہے ہیں کہ ملک میں وینٹی لیٹرز کی کمی ہے ، کورونا پر سیاست پاکستان تحریک انصاف نہیں یہ لوگ کر رہے ہیں ، وزیر اعظم عمران خان پورے ملک کے وزیر اعظم ہیں ، اس ہنگامی صورتحال میں کام مشنری کو کرنا ہے ،اپوزیشن سے رابطے اور فون کال کرنے سے کچھ خاص نہیں ہوگا ، کیا وزیر اعظم کے فون نہ کرنے سے مسلم لیگ ن جو مدد کر سکتی ہے وہ نہیں کرے گی ، یافون کرنے سے زیادہ کرے گی ؟رہنما مسلم لیگ ن رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اپوزیشن کے دباؤ میں ہی حکومت نے لاک ڈاؤن کیا ، اس سے قبل یہ لاک ڈاؤن پر بھی اسی شش وپنج کا شکار تھے آنے والے 14 دن بہت اہم ہے ، اگر تو کورونا کے کیسز نیچے آنا شروع ہوجاتے ہیں تو ٹھیک، ان دنوں میں عوام اپنا گزرا کسی نہ کسی طرح کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے ، اگر ایسا ممکن نہیں ہوتا تو اس لاک ڈاؤن، 3 ہزار اور کسی پیکج سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں ہونے والا ۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ سے قبل عمران خان صاحب کنٹینر پر چڑھ کر نواز شریف کو گالیاں دے رہے تھے ، ایسے وقت میں بھی نواز شریف نے پوری قومی قیادت کو ساتھ بٹھا کر حتمی فیصلہ کیا اور آج دہشتگردی کیخلاف جنگ کی دنیا قائل ہے ، موجودہ ہنگامی حالات میں بھی پاکستان کو ایسی ہی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ میر شکیل الرحمان کو جس بد ترین انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کیا یہ تمام باتیں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کا حصہ نہیں بننی چاہیے تھی، اب میں سمجھتا ہوں ہماری عدلیہ کا بھی یہ امتحان ہے کہ وہ حکومتی اقدامات کا نوٹس لے اور عوامی فلاح کا فیصلہ کرے ۔
تازہ ترین