• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر: اسلم چغتائی۔۔۔ لندن
چین سے شروع ہونے والے موذی کورونا وائرس نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، لاعلاج یہ وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور اب تک دوسو ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، انسان گھروں کے اندر محصور ہوکر رہ گئے ہیں، نظام زندگی بدل گیا ہے ہر شخص خوف میں مبتلا ہے۔ یہ قدرت کی جانب سے عذاب اور آزمائش ہے۔ انسان انسان سے ڈر رہا ہے، شہر سنسان ہوگئے ہیں اور جنگ کے دوران ہونے والی صورت حال کا منظر پیش کررہے ہیں، کاروباری ، سماجی، سیاسی سرگرمیاں سب کچھ رک گیا ہے۔ اکیسویں صدی کے اس ترقی یافتہ دور میں دنیا کی طاقتیں اور حکومتیں اس وائرس کے سامنے بے بس ہوکر رہ گئی ہیں۔ اس قدرتی عذاب اور آزمائش سے ہم بہت کچھ سیکھ بھی سکتے ہیں، مثبت پہلو تلاش کرسکتے ہیں، مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہے انسانیت کو سب نے مل کر بچانا ہے اتحاد پیدا کرنا ہے، دنیا میں ان تباہ کن ہتھیاروں کو روکنا ہے، لڑائیاں ختم کرنا ہوں گی، اسلحہ پر بجٹ لگانے کی بجائے انسان کی فلاح و بہبود پیسہ خرچ کیا جائے خدا سے توبہ کرکے گناہوں کی معافی مانگی جائے۔ حکومت اور اپوزیشن اور دنیا کے ممالک آپس میں اتحاد پیدا کریں۔ یہ کورونا وائرس انسانوں کی ہلاکت کے علاوہ دنیا کی معاشی تباہی لے کر آیا ہے۔ ہم نے مل کر نئی دنیا بسانی ہے اب وقت آگیا ہے کہ دنیا کے ممالک مل کر اس آفت کا مقابلہ کریں اور کرہ ٔارض کو بھی بچانے کے لئے اقدامات کئے جائیں، گلوبل وارمنگ کی وجہ سےAmazonاور آسٹریلیا کے جنگلات جل گئے ہیں موسم تبدیل ہورہے ہیں پانی کی قلت کا سامنا ہے، آبادی بڑھ رہی ہے، وسائل کم ہورہے ہیں اگر آج بھی دنیا کے حکمرانوں، سیاستدانوں اور حکومتوں نے مسائل کے حل کے لئے اقدامات نہ اٹھائے تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔ افراتفری اور پریشانی کی اس گھڑی میں غلط افواہیں اور خبریں نہ پھیلائیں صرف سرکاری حکومتی اور ہیلتھ ڈپارٹمنٹ والوں کی جانب سے نشر ہونے والی معلومات اور خبروں کو اہمیت دینی چاہئے۔
تازہ ترین