کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کے سب سے زیادہ آبادی اور روزانہ کورونا وائرس کے نئے مریضوں میں اضافے والے شہر کراچی میں تاحال جراثیم کش اسپرے کا مناسب بندوبست نہ کیا جاسکا۔
دنیا میں کوروناکی شدت اور تباہیوں کودوماہ کے قریب ہوگئےلیکن کے ایم سی،ڈی ایم سیز اور کنٹونمنٹ بورڈزکی جانب سے کراچی کے بمشکل پانچ فیصد علاقوں میں وہ بھی ایک بار اسپرے کیا جاسکا ہےجس پر شہریوں مین شدید تشویش پائی جاتی ہےشہر کے ایک بڑے حصے کا سرے سے نمبر ہی نہیں آ سکا ہے۔
اس وقت د نیا میں کورونا سے متاثرہ آبادیوں میں دیگر اقدامات کے ساتھ بڑے پیمانے پر اسپرے کیا جارہا ہےکراچی سے منتخب نمائندے خواہ وہ قومی ،صوبائی یا بلد یاتی اداروں کے ہوں اس سلسلے بری طرح ناکام دکھائی دے رہےہیں ان کے ووٹرز ان سے ناراض ہیں۔
ان کا کہنا ہےکہ جس شہر میں اسپرے کابندوبست نہ ہوسکے اور اس کے لئے کسی ادارے کے پاس مناسب فنڈز نہ ہوں افسوس کی بات ہےشہریوں نے کہا کہ اب تک پورے شہر مین تین اور چار بار اسپرے ہو جانا چاہئے تھا۔
اداروں کے پاس ہزاروں کی تعداد میں عملہ اور گاڑیاں موجود ہیں فیول،مینٹی نینس اور تنخواہوں کے ہرسال کروڑوں روپے مختص کئے جاتےہین لیکن ان اداروںکی کارکرگی سب کے سامنے ہے۔
عوام نے وفاقی اورصوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کے ایم سی ،ڈی ایم سیز اور کنٹونمنٹ بورڈز کو اس سلسلے میں واضح ہدایت دےکہ اسپرے روزانہ کی بنیاد پریوسی اور وارڈز کی سطح پر کیا جائےتا کہ وبا کو تیزی سے پھیلنے روکا جا سکے۔