• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور میں 18سے زائد بینکوں نے اپنی برانچیں بند کر دیں

پشاور(وقائع نگار) صوبائی دارلحکومت پشاور میں 18سے زائد بینکوں نے اپنی برانچیں بند کر دی ہیشتر برانچوں کے بند کرنے اور اے ٹی ایم سے کیش ختم ہونے کے بعد سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی بھی نہ ہو سکی جبکہ یوٹیلٹی بلوں کے جمع کرنے سے بھی بینکوں نے انکار کردیا ہے جبکہ بینکوں کے باہر بارش کے باوجود تنخواہوں او رچیکوں کے لئے لائنیں لگی رہیں ۔ گزشتہ روز شہر کے مختلف علاقوں میں بینکوں کے عملے نے بجلی ، گیس کی وصولی سے انکار کیا جبکہ بیشتر بینکوںکے اے ٹی ایم میں کیش ختم ہونے پر شہریوں کو شدید پریشانی کاسامناکرنا پڑا سرکاری ملازمین کو تنخواہوں کی وصولی بھی کیش موجود نہ ہونے کے باعث نہ ہو سکی ۔ صارفین نے شکایات کی کہ بینک کا عملہ شہریوں کے ساتھ تعاون نہیںکر رہا ہے جبکہ ا ے ٹی ایم میں کیش ختم ہونے کے باعث ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی بھی نہیں ہو رہی ہے بینکوں کا عملہ شہریوں کے ساتھ تعاون نہیں کر رہا ہے شہریوں اور بینکوں کے عملے کے درمیان تکرار کے واقعات بدستور جاری ہیں۔
تازہ ترین