• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی ایکسپو سینٹر میں ینگ ڈاکٹرز اور نوجوانوں کا قابل فخر جذبہ

دنیا بھر میں کورونا وائرس جیسے وبائی مرض کے تیزی سے پھیلاؤ نے جہاں نظام زندگی درہم برہم کیا وہیں دنیا بہت سے بحرانوں سے دوچار ہوگئی ہے۔

ایسی صورتحال میں تمام تر رنج و غم اور فکر میں بھی ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف اپنی ہر ممکن صلاحیت کوبروئے کار لاتے ہوئے انتھک محنت اور جدوجہد کر رہے ہیں۔

کورونا وائرس کیخلاف فرنٹ فٹ پر لڑنے والے سفید کوٹ میں ملبوس ڈاکٹروں، نرسوں اور دیگر طبی عملےکے ساتھ ساتھ کراچی ایکسپو سینٹر میں دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بھی ان ڈاکٹروں کی مدد کے لیے پیش پیش ہیں۔


پاک فوج کی کورونا کے خلاف جنگ کے پیش نظر ایکسپو سینٹر میں 1200 بیڈز پر مشتمل ایک عارضی قرنطینہ سینٹر بنانے کا اعلان کیا گیا تھا ، جس میں کام کے لئے رضاکاروں کی ضرورت ہے جو آکر ڈاکٹرز اور طبی عملے کی مدد کرسکیں۔

فی الحال 200 بیڈز کے ساتھ ایکسپو سینٹر کے قرنطینہ سینٹر میں کورونا کے مریضوں کی دیکھ بھال کے لئے ینگ ڈاکٹرز اور ولینٹرز کی ٹیم نے اپنی خدمات سرانجام دینا شروع کردی ہیں۔

ینگ ڈاکٹرز اور طبی عملے کے ساتھ معروف فیشن ڈیزائینر ہماعدنان اور عامر عدنان کی بیٹی پریشے عدنان رضاکارانہ طور پر ایکسپو سینٹر کراچی کے قرنطینہ سینٹر میں خدمات انجام دے رہی ہیں۔


پریشے نے بتایا کہ وہ حکومت سندھ اور پاک فوج کے اشتراک سے بنائے جانے والے فیلڈ آئیسولیشن سینٹر میں ولینٹرنگ کی خدمات انجام دے رہی ہیں، انہوں نے بتایا کہ یہ قرنطینہ سینٹر کام کرنے والوں کے لئے ایک محفوظ مقام ہے۔

پریشے نے اپنی ڈیوٹی بتاتے ہوئے کہا کہ وہ سپلائی چین مینجمنٹ میں کام کررہی ہیں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کو اپنے نوجوانوں کی ضرورت ہے، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہمیں طبی سازو سامان، عطیات اور طبی لحاظ سے اہل عملہ جیسے ڈاکٹروں ، نرسوں کی اشد ضرورت ہے۔

پریشے نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں مالی مدد سے زیادہ انسانیت کے لئے درد رکھنے والے نوجوانوں کی ضرورت ہے۔

پریشے کا کہنا تھا کہ کہ ایک ایسے وقت میں کہ جب پاکستان ایک نازک دور سے گزر رہا ہے تو نوجوان ہونے کی حیثیت سے ہم بڑے پیمانے پر کوئی امداد کرنے سے قاصر ہوں تو کیوں نہ اپنی قابلیت اور صلاحیت سے اپنے ملک کی خدمت کریں۔

پریشے نے یہ بھی کہا کہ اس ملک کے شہری کی حیثیت سےوہ یہ سمجھتی ہیں کہ اس ہنگامی صورتحال میں نوجوانوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے ملک کی مدد میں اپنا حصہ ڈالیں اور اس ضمن میں رضاکارانہ کام کے سوا بہتر کیا ہوسکتا ہے۔


ایکسپو سینٹر کراچی میں کورونا سے لڑنے کے لیے ینگ ڈاکٹرز بھی اپنی خدمات پیش کرنے کے لیے آگے آرہے ہیں جنہیں ’ماسٹر ٹرینر ‘ انٹرویو اور ٹیسٹ کے بعد کورونا کا شکار مریضوں کے علاج کے لئے مزید تربیت دے رہے ہیں۔

ایکسپو سینٹر قرنطینہ سینٹر میں خدمات انجام دینے والی ینگ ڈاکٹر ڈاکٹر علینہ نے بتایا کہ انہوں نے ڈاؤ میڈیکل کالج سے حال ہی میں گریجویٹ کیا ہے، انہوں نے بتایا کہ میں نے رضاکارانہ طور پر قرنطینہ سینٹر میں اپنی خدمات سرانجام دینے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ اس وقت صحت عامہ کو ان کی اشد ضرورت ہے۔

ڈاکٹر علینہ نے کہا کہ ’اگر ہم یہ نہیں کریں گے تو کون کرے گا؟‘ ہم سب کو اس وقت اپنا کردار ادا کرنا ہے تاکہ کورونا کو شکست دی جاسکے۔

اس وقت ملک میں کوروان سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 2 ہزار سے تجاوز کرگئی اور جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 26 ہے۔

ایکسپو میں قائم قرنطینہ سینٹر میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں، جن میں سے ایک اداکارہ ، پروڈیوسر اور صحافی ہانی طہ بھی شامل ہیں، جو وہاں محکمہ مواصلات میں کام کررہی ہیں۔

ہانی طہ نے بتایا کہ وہ دو فلمیں پروڈیوس کرچکی ہیں اور پروجیکٹ مینجر کے طور پر بھی کام کرچکی ہیں جس کا انہیں کافی تجربہ ہے، انہوں نے کہا کہ قرنطینہ سینٹر میں کام کرنے کے حوالے سے میں نے خود کو ایک موزوں فرد سمجھا ۔

انہوں نے بتایا کہ ہم یہاں ڈاکٹروں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں ۔

تازہ ترین