عالمی سرچ انجن گوگل نے 7بار برٹش اوپن اسکواش چیمپئن کا ٹائٹل جیتنے والے پاکستانی اسکواش لیجنڈ ہاشم خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے نیا ڈوڈل اُنکے نام کردیا۔
گوگل کے اس نئے ڈوڈل میں سات بار برٹش اوپن اسکواش چیمپئن کا ٹائٹل جیتنے والے ہاشم خان کوزندگی کے مختلف مقابلوں میں کورٹ میں اسکواش کھیلتے دکھایا گیا ہے۔
بین الاقوامی اسکواش میں پاکستان کا پہلا تعارف ہاشم خان 1914 میں پشاور کے قریب واقع ایک چھوٹے سے گاؤں نواکلی میں پیدا ہوئے۔
اسکواش میں ہاشم خان کی شاندار کارکردگی اور صلاحیتیں دیکھتے ہوئے 1942ء میں برطانوی شاہی فضائیہ نے انہیں باحیثیت کوچ بھرتی کر لیا۔
قیام پاکستان کے بعد پاک فضائیہ نے ہاشم خان کو اپنے ہاں باحیثیت کوچ رکھ لیا۔
ہاشم خان نے سنہ 1951 میں پہلی بار برٹش اوپن جیتی اور ان کی یہ کامیابی دراصل اسکواش کورٹ میں پاکستان کی برتری کی ابتدا تھی۔
ہاشم خان نے پہلی کامیابی 37 سال کی عمر میں حاصل کی اور اس عمر میں بھی کمال کی فٹنس اور مہارت کا ثبوت دیکھتے ہوئے مصری کھلاڑی محمود الکریم کو آؤٹ کلاس کر دیا تھا جو اپنے دور کے بہت بڑے کھلاڑی سمجھے جاتے تھے۔
ہاشم خان کی اس جیت سے اسکواش میں پاکستان کی شاندار روایت کا آغاز ہوا جسے دنیا نے ’نواکلی کے طوفان‘ کا نام دیا کیونکہ ہاشم خان اور سکواش کے اس وقت کے تمام کھلاڑیوں کا تعلق پشاور کے گاؤں نواکلی سے ہی تھا۔
ہاشم خان نے آٹھ سال کے عرصے میں برٹش اوپن سات بار جیتی، ایک فائنل جو وہ نہ جیت سکے وہ روشن خان(جہانگیر خان کے والد) کے خلاف تھا۔
ہاشم خان 2014 میں امریکا میں علالت کے بعد حرکت قلب بند ہوجانے کی وجہ سے دار فانی سے کُوچ کرگئے تھے۔