• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انگلش چینل عبور کرنے والے 52 مائیگرنٹس گرفتار

لندن (پی اے) کورونا وائرس کے پھیلائو کے باوجود اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈالتے ہوئے مائیگرنٹس انگلش چینل عبور کرنے کی کوشش کر رہےہیں۔ ہوم آفس نے تصدیق کی کہ جمعرات کم ازکم 52 مائیگرنٹس، جن میں پانچ بچے بھی شامل تھے، کو پکڑ لیا گیا۔ یہ افراد چار انفلیٹ ایبل کشتیوں میں سوار تھے، جن کو بارڈر فورسز نے پکڑا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کیلے مائیگرنٹس کمیونٹی اور ڈنکرک کے ایک اور ریفیوجی کیمپ میں کورونا وائرس کوویڈ 19 کے دو کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ کامیاب کراسنگ کے تازہ ترین واقعے کے بعد بھی ہوم آفس نے کورونا وائرس کے بحران کے باوجود اس کے اس ایشو کے آپریشنل رسپانس پر اثرات کی تردید کی۔ ہوم سیکرٹری پریتی پٹیل اور فرانسیسی ہم منصب کرسٹوفی کیسٹنر نے کورونا وائرس کی وبا کے باوجود مائیگرنٹس کے ایشو سے نمٹنے کیلئے اپنی کوششوں کےعزم کا اعادہ کیا۔ جمعرات کو پکڑےجانے والے 52 مائیگرنٹس نے خود کو افغان، ایرانی اور عراقی ظاہر کیا ہے، ان کو پکڑ کر ڈوور کے ساحل پر لایا گیا۔ ڈوور پر لی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بارڈر فورس کے حکام نے پروٹیکٹو گیئرز نہیں پہن رکھے تھے۔ ہوم آفس کا اصرار ہے کہ آپریشنل سٹاف کی متعلقہ پرسنل پروٹیکٹو ایکوئپمنٹس (پی پی ایز) تک رسائی ہے۔ فوانسیسی حکام کا کہنا ہےکہ کیلے میں کورونا وائرس کے مشتبہ کیسز کو آئسو لیشن میں رکھا گیا ہے اور کورونا وائرس کے متاثرہ مائیگرنٹس کیلئے تقریباً 20 بستر مقامات ریزرو کئے گئے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ناردرن فرانس میں 3000 مائیگرنٹس خراب حالت میں رہ چکے ہیں، جہاں ان میں کورونا وائرس لاحق ہونے کے خطرات ہیں۔ چیرٹی کیئر فار کیلے کے بانی کلیری موسلے کا کہنا ہے کہ اگر مائیگرنٹ کمیونٹی کے تحفظ کیلئے اقدامات نہ کئے گئے تو یورپ میں انسانی تباہی دکھائی دے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ صورت حال بات انتہائی تشویشناک ہے۔ یہ لوگ سماجی فاصلے کو برقرار نہیں رکھ سکتے اور نہ ہی سیلف آئسولیشن کر سکتے ہیں اور نہ ہی اپنے ہاتھ دھو سکتے ہیں۔ یورپ میں کہیں بھی ان کیلئے ایسی کوئی سٹریٹیجیز نہیں بنائی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرانسیسی ریاست کو اس میں مداخلت کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اب مدد کی ضرورت ہے ورنہ ہم انسانی المیہ دیکھیں گے۔
تازہ ترین