• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پائلٹس کے جہاز اڑانے سے انکار کی اندرونی کہانی

پائلٹس کے جہاز اڑانے سے انکار کی اندرونی کہانی


پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے پائلٹس کے جہاز اڑانے سے انکار کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

ذرائع کے مطابق پائلٹس کا موقف ہے کہ کوروناوائرس سے نمٹنےکے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ہدایات پر عمل نہیں کیا جا رہا۔

پائلٹس اور کیبن کریو کے مطابق کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے فراہم کیا گیا حفاظتی سامان ناکافی ہے اور ناکافی حفاظتی انتظامات پر پائلٹس نے ڈی بریف بھی لکھ دیا۔

ذرائع کے مطابق پائلٹس کاموقف ہےکہ کوروناوائرس سے نمٹنےکے لیےسول ایوی ایشن اتھارٹی کی ہدایات ہرعمل نہیں کیاجارہا۔

کینیڈا سے واپسی پر طیارے میں اسپرے کیے بغیر استنبول سےپاکستانیوں کو سوار کرایا گیا۔

پائلٹس کی جانب سے لکھے گئے ڈی بریف نوٹ میں کہا گیا کہ اسلام آباد سے گلگت جانے والی پرواز میں بھی جراثیم کش اسپرے نہیں کیا گیا۔

ڈی بریف نوٹ کے مطابق انجینئرنگ عملے نےجواب دیا کہ جراثیم کش ادویات کی قلت ہے،پائلٹ کے ڈی بریف کے مطابق 538 ملی لیٹر جراثیم کش اسپرے سے پورے طیارے کی صفائی کیسے ممکن ہے۔

ذرائع کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے سول ایوی ایشن کا ہدایت نامہ نظرانداز کیا گیا۔

پائلٹ کے ڈی بریف میں لکھا گیا ہے کہ کینیڈا جانے والی پروازمیں بھی 40 فیصد مسافروں کو ماسک فراہم نہیں کئےگئے،کپتان کی نشاندہی پرماسک جہاز میں پہنچائے،جس سےجہاز34 منٹ تاخیر سے روانہ ہوا۔

ایس او پی کے مطابق بغیر ماسک کے مسافر جہاز میں پہنچ نہیں سکتا،کینیڈا سے آنی والی پرواز پرمسافروں کی اسکریننگ کی تفصیلات بھی فراہم نہیں کی گئیں،پی آئی اے عملے کو ماسک اور گلوز کم تعداد اور گھٹیا کوالٹی کے فراہم کیے گئے۔

تازہ ترین