لندن، کراچی (نیوز ایجنسیاں) کورونا وائرس سے متاثرین میں امریکا، برطانیہ، پاکستان سمیت دنیا کا گراف اوپر کی جانب رواں ہے جبکہ جرمنی، اسپین اور ایران میں صورتحال میں معمولی بہتری آئی ہے۔ عالمی سطح پر مہلک وائرس64ہزار 743جانیں لے گیا۔ امریکا میں چوتھے روز بھی 1000ہلاکتیں ہوئیں۔ اٹلی میں اموات 15362، سپین میں 12ہزار ہو گئیں۔ ترکی میں 500 موت کے منہ میں چلے گئے۔ ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ہم سخت ترین ہفتے میں داخل ہوگئے ہیں۔ پاکستان بھر میں کورونا کے مزید 172 کیس سامنے آ گئے۔ متاثرہ افراد کی تعداد دو ہزار880 ہو گئی۔ مہلک وائرس سے 45 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ملک بھر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھنے لگی، سندھ میں 864، پنجاب میں1163، خیبرپختونخوا میں 372 اور بلوچستان میں 185 افراد متاثر ہیں۔ گلگت بلتستان میں 206، اسلام آباد میں ا78، آزاد کشمیر میں کورونا کے بارہ مریض ہیں۔ملک بھر میں کورونا کے ایک سو بہترمریض صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔ دریں اثنا حکومت پنجاب نے صوبے میں لانڈری اور ڈرائی کلینرز کو دکانیں کھولنے کی اجازت دیدی۔دنیا بھر میں مہلک وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد بہت تیزی کے ساتھ بڑھ رہی ہے۔ خدشہ ہے آیندہ ایک ہفتے کے دوران یہ ہلاکتیں ایک لاکھ تک پہنچ جائیں گی۔کورونا وائرس نے 206 ممالک اور علاقوں میں اپنے پنجے گاڑ لیے ہیں۔ اٹلی میں کوروناوائرس کے باعث سب سے زیادہ 15 ہزار 362 اموات واقع ہو چکی ہیں۔ مجموعی کیسز کی تعداد ایک لاکھ 24 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ 4 ہزار کے قریب مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے جب کہ 21 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ سپین میں بھی اموات کی تعداد نہایت تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے۔ اب تک 11 ہزار 947 افراد کورونا وائرس کے باعث لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ اسپین میں وائرس کے نئے کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر امریکا کے قریب پہنچ گئی ہیں۔ اس وقت اسپین دنیا کا دوسرا ملک ہے جہاں کیسز کی تعداد سب سے زیادہ ایک لاکھ 26 ہزار ہو چکی ہے۔ 34 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے ہیں لیکن ساڑھے 6 ہزار مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ امریکا میں مسلسل چوتھے روز کورونا ایک ہزار سے زائد جانیں لے گیا۔ وہاں اموات کی تعداد 8 ہزار 454 ہو گئی ہے۔ اموات کی تعداد کی لحاظ سے امریکا دنیا کا تیسرا ملک ہے۔ تاہم وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد کے لحاظ سے تاحال پہلا ملک ہے جہاں 3 لاکھ 11 ہزار سے بھی تعداد تجاوز کر چکی ہے۔ اب بھی امریکا میں 8 ہزار مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ نیویارک میں 24 گھنٹے میں ریکارڈ 630 افراد ہلاک ہوئے، جہاں اموات کی تعداد 3 ہزار 560 ہو گئی ہے۔ اتوار کو دی جانے والی بریفنگ میں ایک نسبتاً مثبت خبر سامنے آئی ہے۔ شہری تحفظ کے محکمے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وہاں آج 19 مارچ کے بعد سب سے کم ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔ اٹلی میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے باعث 525 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ برطانیہ میں تازہ اعداد و شمار کے مطابق کووڈ 19 کے باعث ہونے والی یومیہ ہلاکتوں کی تعداد میں قدرے کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ اتوار کے روز پورے برطانیہ میں 621 ہلاکتیں ہوئیں جبکہ سنیچر کے روز یہی تعداد 708 تھی۔ پورے برطانیہ میں اس وقت وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 47806 ہے جو کہ گذشتہ روز سے 5903 زیادہ ہے۔ یہ تعداد گذشتہ روز کے مقابلے میں قدرے زیادہ ہے۔ایران میں 55 ہزار افراد کرونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جب کہ 3452 اموات ہو چکی ہیں، بھارت میں متاثرین کی تعداد ساڑھے 3 ہزار ہوگئی، سعودی عرب میں 2370 افراد متاثر ہو چکے جب کہ اموات کی تعداد 29 ہو گئی۔ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک میں اضافی ایک ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک ایسی جنگ لڑ رہے ہیں جس کی تربیت کسی کو نہیں دی گئی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا ٹاسک فورس کے ہمراہ معمول کی پریس کانفرنس میں کہا کہ اگلے 2 ہفتے کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں سب سے مشکل ہوں گے۔ اس دوران اموات میں بہت زیادہ اضافے کا خدشہ ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا کی روک تھام کے سلسلے میں انتظامیہ کی مدد کے لیے مزید ایک ہزار فوجی نیویارک میں تعینات کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مختلف ریاستوں کی مدد کے لیے بھی ہزاروں فوجی جوان تعینات کریں گے۔ کورونا کے خاتمے اور ملک کو پھر سے کھولنے کے لیے وسائل کا ہر ممکن استعمال کریں گے۔ حکومت کی طرف سے کچھ وینٹی لیٹرز بھی نیویارک بھیجے جائیں گے۔