کوئٹہ ( نمائندہ جنگ)ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی کال پر نرسز، اور پیر امیڈیکس اسٹاف کی سول اسپتال کوئٹہ سے نکالی گئی ریلی اور ریڈ زون میں جانے کی کوشش پر پولیس نے لاٹھی چارج کرتے ہوئے شرکا کو تشدد کا نشانہ بنایا اور دفعہ 144کی خلاف ورزی پر ڈاکٹرز سمیت دیگر اسٹاف کو گرفتار کر لیا۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے سرکاری اسپتالوں میں تمام میڈیکل سروسز کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا ان کا کہنا ہے کہ حفاظتی سوٹ مانگنے پر ڈنڈے برسا ئے گئے اب مذاکرات نہیں ہونگے۔
دوسری جانب ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز کنٹریکٹ توسیع کو سیاسی بنا رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق پیر کو ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی کال پر نرسز، اور پیر امیڈیکس عملے کی جانب سے سول اسپتال کوئٹہ سے ریڈ زون تک ریلی نکالی۔
پولیس کی جانب سے سول اسپتال کے گیٹ پر ریلی کو روکنے کی کوشش کی گئی تو شرکاء رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے ریڈ زون پہنچ گئے جہاں دھرنا دیا۔
مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ انہیں کورونا وائرس سے لڑنے کے لئے پرسنل پروٹیکشن کٹس فراہم نہیں کی گئیں جسکے باعث اب تک 15 ڈاکٹرز کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ 50کے قریب قرنطینہ منتقل کئے گئے ہیں۔
جب تک ہمیں آلات فراہم نہیں کئے جاتے احتجاج جاری رکھیں گے، اس دوران پولیس نے مظاہرین کو دفعہ 144کی خلاف ورزی کرنے پر احتجاج ختم کرنے کی اپیل کی جس پر مظاہرین نے پولیس اور حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی پولیس نے ڈاکٹروں، نرسز، پیرامیڈیکس پر لاٹھی چارج کر تے ہوئے 30سے زائد کو گرفتار کرلیا۔