• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بائیکو نے ریفائننگ کمپلیکس سے تیل کی فراہمی کو منجمد کردیا

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) پٹرولیم مصنوعات کی طلب کم ہو جانے کے باعث پی پی ایل کے تحت پاکستان کی سب سے بڑی آئل ریفائنری بائیکوسے تیل کی فراہمی کو منجمد کردیا گیا ہے۔تاہم بائیکو کے وائس پریزیڈنٹ فیاض احمد خان کا کہنا ہے کہ ریفائنری کو چند گھنٹوں کے اندر دوبارہ فعال کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کورونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے لاک ڈائون کے نتیجے میں پٹرولیم مصنوعات کی کھپت غیر معمولی طور پر کم ہو گئی ہے۔بائیکو نے ریفائنری کو مکمل طور پر بند نہیں کیا تاکہ ضرورت پڑنے پر ریفائنری کو چند گھنٹوں کے اندر دوبارہ فعال کیا جاسکے۔انہوں نے پٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں کمی اور خام تیل کی مقامی پیداوار کی بنیاد پر مقامی ریفائنریوں میں پیداواری عمل کو جاری رکھنے پر وزارت توانائی کے متحرک کردار کو سراہا۔بائیکو نے توقع ظاہر کی کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیاں ( او ایم سیز ) وزارت توانائی کی ہدایات پر عمل کر تے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی درآمد روک دیں گی اور مقامی ریفائنریوں کی پٹرولیم مصنوعات کو ترجیح دیں گی۔انہوں نے توقع ظاہرکی کہ پٹرولیم مصنوعات کی طلب میں جلد اضافہ ہوجائے گا۔ وزارت توانائی نے حال ہی میں آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو یکم اپریل سے پٹرولیم مصنوعات کی درآمد روک دینے کے لئے کہا تھا ۔ پاکستان میں مقامی آئل ریفائنریز بائیکو ، اے آر ایل ، این آر ایل ، پی آر ایل اور پارکو ایک حالیہ حکم کے تحت پٹرولیم ڈویژن لازمی خدمات کے ادارے تصور کرتا ہے۔وزارت نے قانون نافذ کر نے والے اداروں کو آگاہ کیا ہے کہ ریفائنریز کو ایندھن کی بلا روک ٹوک فراہمی جاری رکھنے کی اجازت ہونی چاہئے۔ وزارت نے اس صنعت سے وابستہ ملازمین وینڈرز ، کنٹریکٹرز ، کی آزادانہ نقل و حرکت کو یقینی بنانے کی بھی ضمانت دی ہے۔ جس پر بائیکو نے وزارت توانائی کا شکریہ ادا کیا ہے ۔
تازہ ترین