• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا، برطانیہ، جرمنی اور فرانس میں بدترین کساد بازاری

کراچی (نیوزڈیسک)کورونا وائرس سے دنیا بھر کی معیشت زوال پذیری کاشکار ہے ، برطانیہ، جرمنی اور فرانس سمیت مغربی ممالک کی معیشتوں کو بھی شدید کساد بازار ی کا سامنا ہے ،برطانیہ کی ایک ہزار بڑی کمپنیوں نے لاکھوں ملازمین کو فارغ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

برطانوی حکومت کے مطابق بے روزگار افراد کیلئے شروع کئے گئے منصوبے میں 90لاکھ افراد کے شامل ہونے کی توقع ہے ، اس منصوبے پر برطانوی حکومت کو 40ارب پاونڈ خرچ کرنا پڑیں گے۔

فرانس کے مرکزی بینک نے بدھ کے روز کہا ہے کہ رواں برس کے ابتدائی تین ماہ میں ملکی معیشت 6 فیصد تک سکڑ سکتی ہے، یہ دوسری جنگ عظیم کے بعد فرانسیسی معیشت کی بدترین کارکردگی ہوگی۔

اسی طرح جرمنی کے صف اول کے معاشی انسٹی ٹیوٹس کا کہنا ہے کہ یورپ کی سب سے بڑی معیشت رواں برس کے دوسرے چوتھائی میں 10 فیصد تک گرسکتی ہے، یہ 2009 کے عالمی معاشی بحران کے وقت جرمن معیشت کو لگنے والے دھچکے سے دوگنا زائد ہوگا اور 1970 کے بعد سے جرمن معیشت کی بدترین کارکردگی ہوگی۔

فرانسیسی ایسٹ منجیمنٹ کمپنی قسٹرم کے ماہر معیشت فلپ ویچر کا کہنا ہے کہ رواں برس کے ابتدائی دو کوارٹرز میں مغربی ممالک کے معیشت تنزلی کا شکار ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ یورپ کے مقابلے میں امریکا نے کورونا کی وباء روکنے کیلئے اپنا کاروبار معطل کرنے میں تاخیر دکھائی اسی لئے امریکی معیشت کو سیکنڈ کوارٹر میں معاشی اثرات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے تاہم ان کے مطابق امریکا یورپ کے مقابلے میں بدترین کساد بازاری سے بچ سکتا ہے۔

عالمی ادارہ تجارت نے بدھ کے روز کہا ہے کہ رواں برس عالمی تجارت 13 سے 32 فیصد کے درمیان تک گرسکتی ہے، ڈبلیو ٹی او کے سربراہ رابرٹو ازویدو نے خبردار کیا ہے کہ ہمیں اپنی زندگیوں میں بدترین کساد بازاری دیکھنا پڑسکتی ہے۔

آرگنائزیشن فار ایکنامک کوآپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ کے چیف اکنامسٹ لورنس بونی نے فرانسیسی ریڈیو کو بتایا کہ لاک ڈاون کے ہر ماہ کے دوران سالانہ مجموعی قومی پیداوار میں 2 فیصد کمی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں مجموعی قومی پیداوار میں 25 سے 30 فیصد تک کمی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، ویچر نے مزید کہا کہ ہم امید کرسکتے ہیں کہ آئندہ برس شرح نمو میں بہتری آئے تاہم یہ بھی قابل بھروسہ ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ایک بڑا سوال یہ ہے کہ کورونا سے بچاو کی ویکسین کب تک تیار ہوکر مارکیٹ میں آتی ہے تاکہ وباء کی ایک نئی لہر سے بچا جاسکے۔

آن لائن فاریکس ٹریڈنگ فرم اوآنڈا کے تجزیہ کار ایڈورڈ مویا کا کہنا ہے کہ جس طرح چین کی معاشی بحالی کی رفتار سست نظر آرہی ہے اس تناظر میں دیکھا جائے تو امریکا اور یورپی یونین کی معیشتوں کی فوری بحالی کی امید نہیں کی جاسکی۔

دریں اثناء یورپ کی طیارہ ساز کمپنی ائیر بس نے کہا ہے کہ انہوں نے طیاروں کی پراڈکشن میں ایک تہائی کمی کردی ہے، دنیا بھر میں طیارہ ساز کمپنیوں کو بحران کا سامنا ہے۔ یمن میں عرب فوجی اتحاد نے جنگ بندی کا اعلان کردیا ہے۔

تازہ ترین