• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاق مل کرفیصلہ کرے کہ آگے کیا کرنا ہے، مراد علی شاہ

Unmute
Current Time 0:00
/
Duration Time 0:00
Loaded: 0%
Progress: 0%
Stream TypeLIVE
Remaining Time -0:00
 


وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر 14 اپریل تک لاک ڈاؤن پڑھانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، ہم نے لاک ڈاون سب سے صلاح مشورہ کرکے بہت سوچ سمجھ کر کیا تھا۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ویڈیو پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ ہم نے سوچے سمجھے بغیر لاک ڈاؤن کیا، ہم پر الزام ہے کہ ہم نے لاک ڈاون کے معاملے میں زبردستی کی، آج بھی وزیر اعظم کے ساتھ ویڈیو کانفرنس ہے، میں ہر کانفرنس میں سندھ کی صورتحال سےوزیر اعظم کو آگاہ کرتا ہوں جبکہ 25 مارچ کو وزیر اعظم کو خط لکھ کر صوبے کی ضروریات سے متعلق آگاہ کردیا تھا، جیسے ہی سندھ میں پہلا کیس آیا تو ہم نے حکمت عملی بنائی تھی۔

پریس کانفرنس کے دوران سید مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ لاک ڈاؤن سے متعلق وفاق فیصلہ کرے، لاک ڈاؤن کو بڑھانے سے متعلق وفاق کی جانب دیکھ رہے ہیں، وفاق یہ نہ کہے کہ صوبوں کی مرضی کہ جو چاہے کرے، اس طرح کیسے چلے گا وفاق کو کچھ کرنا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم دہشتگردی کے معاملے پر بھی آرمی پبلک کے سانحے کے بعد ایک پیج پر آئے تھے، لاشیں دیکھنے کے بعد ایک پیج پر آنے کا کیا فائدہ؟ اس وائرس کو بالکل بھی غیر سنجیدہ نہ لیا جائے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ میں وزیر اعظم سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس معاملے پر ایکشن لیں اور ہر صوبہ الگ الگ ایکشن لے گا تو صورتحال قابو میں نہیں رہے گی، کابینہ ممبران اور ڈاکٹرز نے دو ہفتے مزید سخت لاک ڈاؤن کے نفاذ کی تجویز دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ معیشت تباہ ہو رہی ہے آگے رمضان ہے، زندگی سے بڑھ کر کچھ بھی نہی ہے ہم سب کو سوچنا ہوگا اور کورونا وائرس پر پورے پاکستان کو ایک ہونا ہوگا ۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ الگ الگ رہ کر ہم اس وبا سے نہیں جیت سکتے وزیراعظم لاک ڈاؤن پر جو اعلان کریں گے اسی پر عمل ہوگا۔

ملک کا 75 فیصد طبقہ لاک ڈاون کے حق میں ہے، وفاق مل کرفیصلہ کرے کہ آگے کیا کرنا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ شاپنگ مالز ،پارکس اور انٹر سٹی بس سروس بند کی، سب کچھ کرنا اہم تھا، ہم نے مرحلہ وار حکمت عملی بنائی اور اس پر عمل درآمد کروایا اور میں نے مارچ میں وفاق سے ملاقات کی، سب کو سندھ کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے ہم سے غلطیاں ہوئی ہیں لیکن لاک ڈاؤن بہت ضروری تھا، ہم نے احتیاط کے پیش نظر اسکول بند کیے تھے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اسپتالوں کے عملے کو ضروری سامان مہیا کر رہے ہیں، کچھ ایسے اسپتالوں میں بھی کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جہاں کورونا کا علاج نہیں ہورہا تھا۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ایک عالم نے کہا اللّٰہ بڑامہربان ہے معاف کر دیتا ہے لوگوں کومحفوظ رکھنا اہم ہے، میں اللّٰہ سے معافی مانگتا ہوں یہ وقت ہے اللّٰہ کے قریب ہونے کا ہے، یہ وقت گھروں میں بیٹھ کر اللّٰہ تعالیٰ کو یاد کرنے کا ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ مکس سگنلز کی وجہ سے لاک ڈائون متاثرہوا، قومی سطح پر ایسے فیصلے کرنے ہوں گے  لاک ڈائون سے بہت فائدہ ہوا ہے، مکس سگنلز نہیں ہوتے اور فائدہ ہوتا قانون شکنی ہرجگہ ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھ کہ میں اکیلا گاڑی میں نکلتاہوں، پولیس والے پر ناراض ہوا کیونکہ ایک میڈیا والا وڈیو بنا رہا تھا، وائرس نہیں دیکھتا کہ یہ کون ہے پولیس والا ہے سیاستدان ہے یا ہندو مسلمان۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہرفیصلہ کرسکتے ہیں لیکن اکیلے فیصلہ نہیں کریں گے، آپ سب پھرکہیں گے کہ وزیراعظم صاحب تویہ کہہ رہے ہیں، چاہتاہوں کہ وزیراعظم قومی اتفاق رائے کے ساتھ آگے بڑھیں۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم پر اس وقت بات کیا کریں وائرس کوچھوڑ کر اس کے پیچھے نہیں پڑ سکتے۔

انہوں نے کہا کہ پیر آباد میں جمعہ کی خلاف ورزی پرایک کیس درج ہوا، پچھلے جمعے کو پھر کیس داخل ہوا کوئی قانون توڑے گاسزا ہوگی۔

مفروضوں پر کوئی بات نہیں کرتا، امید ہےکہ وفاقی حکومت لاک ڈاون سےمتعلق خود فیصلہ کرے۔

مراد علی شاہ  نے مزید کہا کہ انشااللّٰہ آج سے صوبہ سندھ میں یومیہ پندرہ سو ٹیسٹ ہو ں گے ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے وفاق حکومت سے مطالبہ کیا کہ وفاق بجلی اور گیس کے بل خود معاف کردے، وفاق نہیں کرے گا توآرڈیننس لا کرخود کردیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ باقی آفات آئیں امداد کی گئی اس وقت مختلف صورتحال ہے، اگر کسی کے اکاونٹ میں 50 ہزار پڑے ہیں تووہ مسحق نہیں ہے، میرا نہیں خیال کہ لوگ اس مشکل میں پڑوسی کی مدد نہ کرتے ہوں، اس وقت امداد کے لیے بہت لوگ تیار ہیں۔

 وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ جو وفاق کے نمائندے بن کربیانات دیتے ہیں انہیں روزانہ وزیراعظم کے ساتھ تھ کانفرنس میں کبھی نہیں دیکھا، میں سب کو جانتا ہوں کون کہا سے آیا کورونا سے نمٹ لوں تو سب کو جواب دوں گا۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے لاک ڈاؤن کے دوران غریبوں کی مدد سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں لوگوں کی امداد کے لیے ڈیٹا چاہیے تھا ، کراچی: ڈیٹا ملنے میں بہت تاخیر ہوئی ابھی تک اس پر کام ہورہا ہے، وفاق نے اپنا پروگرام بنالیا ،لیکن اس میں سماجی فاصلے کا خیال نہیں ہورہا ۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھاکہ ہم فلاحی اداروں کو تین لاکھ راشن بیگ دے چکے ہیں جبکہ ہم لوگوں کو جمع کر کے راشن نہیں دے رہے ۔

انہوں نے کہا کہ غریب عوام میں ابھی تک ڈھائی لاکھ راشن بیگس تقسیم کرچکے ہیں ، ہم راشن دیتے ہوئے تصاویر نہیں بناتے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہ ہم صبح 4 سے 7 بجے تک لوگوں کے گھروں میں راشن پہنچا رہے ہیں، رینجرز اور پولیس کی موجودگی میں ہم لوگوں کا مجمع نہیں لگا رہے، ہماری کوشش تھی کہ وائرس غریب علاقوں میں نہ جائے۔

مراد علی شاہ نے بتایا کہ متحدہ قومی موومنٹ اور پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے اپنی ساری تنخواہیں کورونا فنڈ میں دی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک ہزار 78 ڈونر ہمارے پاس پرائیوٹ ہیں، ساڑھے پندرہ لاکھ روپے پرائیویٹ ڈونر نے دیئے ہیں جبکہ 3 کروڑ 88 لاکھ ایکسپو سینٹر کے اسپتال پر لگے ہیں، ہمارے پاس بینک کی ساری تفصیلات موجود ہیں، وقت آنے پر ایک ایک روپے کا حساب دیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ آرمی کو ہم نے پیسے دیئے اور آرمی نے سارا خرچہ کیا ہے۔

تازہ ترین