اسلام آ باد ( رانا غلام قادر ) ذخیرہ اندوزوں کیخلاف گھیرا تنگ کرنے کیلئے سخت سزاؤں پر مشتمل آرڈیننس تیار کر لیا گیا ہے۔ذخیرہ اندوزی پر3 سال قید ، ضبط شدہ مال کی مالیت کا 50 فیصد جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
ذرائع کے مطابق مجوزہ آرڈیننس کو منظوری کیلئے کابینہ ممبران کو ارسال کر دیا گیا ہے۔ کابینہ سے منظوری کے بعد مجوزہ آرڈیننس کو صدر مملکت کو دستخط کیلئےبھجوایا جائے گا۔
صدر پاکستان کی منظوری کے بعد آرڈیننس کا اجراء ہو جائے گا۔ اس آرڈیننس کا اطلاق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی حدود میں ہوگا۔ مجوزہ آرڈیننس میں ذخیرہ اندوزی کرنے والے افراد کو تین سال قید اور ضبط شدہ مال کی مالیت کا پچاس فیصد بطورجرمانہ عائد کیا جائے گا۔ مجوزہ آڈیننس کے تحت ذخیرہ اندوزی سے فائدہ حاصل کرنے والے اصل مالکان کو سزا دی جائے گی۔
آرڈیننس میں چائے، چینی، دودھ، پاؤڈر ملک، شیر خوار بچوں کی خوراک، خوردنی تیل، بوتل شدہ پانی، فروٹ جوس، شربت، نمک، آلو، پیاز، دالیں، مچھلی، گوشت، انڈے، گڑ، مصالحہ جات، سبزیاں ، سرخ مرچ، دوائیاں، مٹی کا تیل، چاول ، گندم اور آٹا، کیمیکل والی کھاد، پولٹری فوڈ، سرجیکل دستانے، ماسک بشمول این 95 ماسک، سینیٹائزر، جراثیم کش ادویات، ماچس اور آئی سو پروپائل الکوحل کی ذخیرہ اندوزی کی نشاندہی کی گئی ہے۔