سکھر(بیورورپورٹ)سٹیزن ویلفیئر آرگنائیزیشن کے صدر سید عمران علی شاہ، نثار احمد بھٹی، مشتاق گوپانگ نے پولٹری کے تاجروں کی جانب سے مرغی کی قیمتوں میں بے جا اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولٹری کے تاجر کی ملی بھگت سے کراچی ،سکھر اور دیگر شہروں میں مرغی کے گوشت کی فی کلو قیمت تین سو پچاس روپے سے زائد مقرر کر کے مہنگائی کی انتہا کر دی ہے ،ایک بیان میں ا نہوں نے کہا کہ پولٹری ایسوسی ایشن اور پولٹری ہول سیلروں نے قیمتوں میں اضافے کو مکئی پر ریگولیٹری اتھارٹی ڈیوٹی بڑھانے کے بہانے اپنے من پسند ریٹ مقرر کر رہی ہے ،چند دن پہلے جو مرغی کے گوشت کی قیمت 180روپے تھی اس کو بڑھا کر 350روپے مقرر کر کے ریٹیلرز عوام کو فروخت کر رہے ہیں، حکومت کی جانب سے بنائی گئی پرائس کنٹرول کمیٹی غیر فعال ہونے ہونے کی وجہ سے صارفین مہنگے دام مرغی کا گوشت خریدنے پر مجبور گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کمشنر کراچی کی طرف سے مرغی کے گوشت کی قیمت 232روپے مقرر کی گئی ہے اس باوجود پو لٹری ایسوسی ایشن اور پولٹری ہول سیلرسرکاری نرخوں کو نظر انداز کر کے اپنے من مانے ریٹ مقرر کر کے ریٹیلر صارفین سے وصول کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام پہلے ہی بکرے اور گائے کا گوشت مہنگے داموں کی وجہ سے پہلے ہی متاثر تھے، رہی سہی کسرپولٹری ایسوسی ایشن نے پوری کر دی ہے ،اب غریبوں کو مرغی کے گوشت سے بھی محروم کیا جارہا ہے جو ظلم اور زیادتی کے مترادف ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مکئی پر ریگولیٹری اتھارٹی ڈیوٹی جوبڑھائی گئی ہے اس کو فورا واپس لیا جائے اور پولٹری ایسوسی ایشن، پولٹری ہول سیلراور ریٹیلرز کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے مرغی کے گوشت کے سرکاری نرخ مقرر کرکے عوام کو ریلیف دیا جائے۔