• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سعودی آرٹسٹ کی پینٹنگ کیوں مقبول ہوئی؟

سعودی آرٹسٹ نبیلہ ابوالجدائل کی بنائی گئی ایک شاہکار تصویر جس میں صفائی پر مامور ایک شخص گھٹنوں کے بل بیٹھا خدا کے گھر کا واحد عبادت گزار ہے، سوشل میڈیا پر زیر گردش ہے۔

 مصورہ نے اپنی نئی پینٹنگ کے ذریعے انتہائی فکر انگیز پیغام دیتے ہوئے یہ منظر کشی کی ہے کہ دنیا کے ایک ارب 80 کروڑ مسلمانوں میں سے صرف مقدس مقام کی صفائی ستھرائی پر مامور  اس شخص کو  آج بھی یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ کعبے کے سامنے بیٹھ کر دعا مانگ سکتا ہے۔


سعودی فنکارہ نبیلہ ابوالجدائل 2018 سے شاہ سلمان ہیومینیٹری ایڈ اور ریلیف سینٹر (کے ایس ریلف) کی خیر سگالی سفیر ہیں۔  وہ اپنے فن کے ذریعے شاہی خاندان کی تصویر کشی میں مہارت رکھتی ہیں اور جانی جاتی ہیں۔

مصورہ نبیلہ ابوالجدائل نے اپنی اس پینٹنگ کو ’اسجد و اقترب‘ یعنی ’سجدہ کرو اور قریب ہو جاؤ‘ کا عنوان دیا ہے، پینٹنگ میں مسجد الحرام کے صحن میں صفائی کرنے پر مامور ایک کارکن گھٹنوں کے بل بیٹھا ہے ۔


فکر انگیز تصویر کی خالق نبیلہ کا اپنی اس پینٹنگ کے حوالے سے کہنا ہے کہ یہ لوگ وہ گمنام کارکن ہیں جن پر ہم کوئی توجہ نہیں دیتے۔ انہیں دنیا کا یہ بہترین موقع حاصل ہے۔

مصورہ کو مذکورہ تصویر تخلیق کرنے کا خیال اس وقت آیا کہ جب انہیں معلوم ہوا کہ سعودی حکام کی جانب سے مسجد الحرام کو کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کی صورتحال کے پیش نظر نماز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مصورہ نے اپنی تصویر میں ایک پیغام یہ بھی دیا ہے کہ صفائی پر مامور اس شخص کو  اللہ کے  گھر کے سامنے سجدہ ریزی کی اجازت ہے، یہاں دولت، مرتبہ یا عہدہ کوئی حیثیت نہیں رکھتا، خدا کی نظر میں سب برابر ہیں۔

تازہ ترین