وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کراچی میں کورونا وائرس سے ڈاکٹر فرقان کے انتقال کو افسوس ناک قرار دے دیا۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر صاحب کی جان بچ سکتی تھی، کہیں نہ کہیں کوتاہی ہوئی ہے، مگر وینٹی لیٹرز نہ ہونے کی بات غلط ہے۔
پروگرام میں انڈس اسپتال کے سی ای او ڈاکٹر عبدالباری کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر فرقان کا کورونا ٹیسٹ چار پانچ دن پہلے مثبت آیا تھا۔ کل صبح بھی ان سے بات ہوئی، اصرار کیا مگر وہ نہیں مانے اور ایس آئی یو ٹی چلے گئے۔
ڈاکٹر فرقان کی بیوہ صائمہ فرقان کا کہنا ہے کہ انکےخاوند پہلے اسپتال گئے تھے، مگر اس وقت اسپتال والوں نے کہا کہ انہیں وینٹی لیٹر کی ضرورت نہیں ہے۔