محکمہ صحت سندھ نے کورونا ڈیوٹی کرنے والے ڈاکٹرز، نرسنگ اور دیگر اسٹاف کے لیے الاؤنس کا اعلان کردیا۔
وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو سے پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے ملاقات کی، جس میں سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن، پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کے نمائندے بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ ڈاکٹرز یا ہیلتھ عملہ پرائیویٹ اسپتال میں علاج کرانا چاہیں گے تو اخراجات سندھ حکومت دے گی، دوران ڈیوٹی کورونا سے انتقال کر جانے کی صورت میں پیکیج دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ تمام اسپتالوں میں حفاظتی اقدامات کو ہر صورت میں یقینی بنایا جائےگا، کچھ نجی اسپتالوں کی ایمرجنسی کی طرف سے مریضوں کا علاج نہ کرنے کی شکایات ملی ہیں۔
وزیر صحت نے کہا کہ صرف شک کی بنیاد پر شہری کو علاج کی سہولت سے محروم نہیں رکھا جا سکتا، کورونا ٹیسٹ کی شرط پر علاج کرنے والے اسپتالوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
وزیر صحت نے سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کو شکایت سیل بنانے اور کارروائی کرنے کی ہدایت کردی، جو نجی اسپتال عملے کو سیفٹی کٹس نہیں دے رہے ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ایسی شکایات بھی ملی ہیں کہ عملے کو نوکریوں سے نکالا جارہا جو افسوسناک عمل ہے، ہم ہیلتھ کیئر کمیشن میں ایک انفارمیشن ڈیسک بنارہے ہیں۔
وزیر صحت سندھ نے کہا کہ انفارمیشن ڈیسک کو نجی اسپتالوں کا عملہ اپنے مسائل سے آگاہ کرسکے گا، فون پر امن ایمبولینس سے پتا چل سکے گا کہ کس اسپتال میں وینٹیلیٹر اور بسترخالی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا صورتحال میں اس وقت بڑا چیلنج غلط معلومات کے پھیلاؤ کا ہے۔
ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ اس وقت کورونا کی یہی ویکسین ہے کہ عوام ماسک پہنیں اور سماجی دوری رکھیں۔