• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی طیارہ حادثے میں جاں بحق انصار نقوی جنگ گروپ سے بھی وابستہ رہے

کراچی طیارہ حادثے میں جاں بحق انصار نقوی جنگ گروپ سے بھی وابستہ رہے



کراچی میں جمعے کی دوپہر گر کر تباہ ہونے والے طیارے کے مسافروں میں، جیو نیوز کے سابق کنٹرولر انصار نقوی بھی شامل تھے۔ انصار نقوی، 30 سال سے زائد عرصے تک شعبہ صحافت سے منسلک رہے، وہ اپنے کیریئر کے بیشتر حصے میں جنگ گروپ سے وابستہ رہے۔

انصار نقوی نے اَسّی کی دہائی کے وسط میں پرنٹ میڈیا سے بحیثیت رپورٹر اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔

وہ 1991 میں جنگ گروپ کے انگریزی اخبار دی نیوز کے آغاز کے ساتھ ہی، وہ اس روزنامے سے وابستہ ہوگئے تھے۔

انہوں نے دی نیوز کے لیے برسوں، شہر حیدرآباد اور ملحقہ علاقوں کی رپورٹنگ کی اور مختلف مسائل پر مضامین تحریر کیے۔

اس کے ساتھ ساتھ، دی نیوز اخبار میں شائع ہونے والی، ان کی تحقیقاتی رپورٹس میں بہت سے اہم معاملات سے پردہ اُٹھایا گیا۔

رپورٹنگ کے بعد وہ اخبار کے صوبائی بیورو چیف کے عہدے پر بھی فائز رہے۔

پرنٹ کے ساتھ ساتھ، انصار نقوی الیکٹرانک میڈیا میں بھی ایک جانے مانے صحافی رہے۔ وہ سال 2002 میں لانچ ہونے والے جیو نیوز ٹی وی کی ابتدائی ٹیم کا حصہ بھی تھے۔

انصار نقوی نے ابتدائی طور پر جیونیوز کے کراچی ہیڈکواٹرز میں پیشہ ورانہ فرائض انجام دینے کے بعد کئی اہم ذمے داریاں سنبھالیں۔

سال 2015 کے بعد وہ ملک کے دیگر نیوز میڈیا ہاؤسز میں اہم عہدوں پر فائز رہے، کچھ عرصے سے وہ 24 نیوز سے وابستہ تھے۔

انصار نقوی نے ابتدائی تعلیم نواب شاہ سے حاصل کی اور پھر حیدرآباد میں سکونت اختیار کرنے کے بعد انہوں نے جامشورو یونیورسٹی سے اپنا ماسٹرز مکمل کیا، وہ حیدرآباد اور کراچی کے صحافتی، سماجی اور سیاسی حلقوں میں بہت سرگرم تھے۔

سال 2018 کے الیکشن میں انصار نقوی کے انتخابات میں حصہ لینے کی خبریں گشت کرتی رہیں لیکن وہ پروفیشنل مصروفیات کی وجہ سے، سیاست اور انتخابات، دونوں سے دور رہے۔

ان کی اہلیہ، رانا انصار متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی جانب سے سندھ اسمبلی کی ممبر رہ چکی ہیں۔

انصار نقوی کے سوگواران میں اہلیہ اور تین بچے شامل ہیں۔

تازہ ترین