• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بازاروں میں خریداروں کے بے پناہ ہجوم، ایس او پیز نظرانداز

راولپنڈی (نمائندہ جنگ) راولپنڈی اور گرد ونواح کے علاقوں میں لوگوں کی اکثریت نے کورونا اور احتیاطی تدابیر کی پرواہ کئے بغیر گزشتہ روز بھی خوب خریداری کی، مالز اور چند بڑی بڑی دکانوں پر ماسک کے استعمال اور حکومت کی طرف سے طے کردہ ایس او پیز پر عمل ہوتے دیکھا گیا لیکن راجہ بازار، نرنکاری بازار، ٹرنک بازار، سٹی صدر روڈ، نمک منڈی، باڑہ، اقبال روڈ، موتی بازار، قلعہ، بوہڑ بازار، اردو بازار، موچی بازار، کپڑوں اور جوتوں سمیت ہر طرح کی ہول سیل مارکیٹوں اور شہر کے دیگر علاقوں میں انسانوں کا سیلاب کسی احتیاط کو خاطر میں نہیں لایا ،ان علاقوں میں پیدل چلنا بھی ممکن نہیں تھا، عورتیں چھوٹے چھوٹے بچوں کو ساتھ لئے پھرتی رہیں بزرگوں نے بھی گھر بیٹھنا گوارا نہیں سمجھا، دوسری طرف عوام کا کہنا ہے کہ لاک ڈائون کے حوالے سے تذبذب کا شکار حکومت کے بعض فیصلے بھی کسی حد تک اس صورتحال کے ذمہ دار ہیں کیونکہ کبھی کہا گیا لاک ڈائون میں نرمی ہوگی کبھی کہا گیا نہیں ہوگی اور پھر عید سے دو ہفتے قبل ہفتے میں صرف چار دن روزانہ آٹھ گھنٹے دکانیں کھولنے کے فیصلے نے گاہکوں کے ساتھ دکانداروں کو بھی پریشان کر دیا جس کی وجہ سے نوبت یہاں تک پہنچی، اگر رمضان سے قبل سوچ سمجھ کر فیصلے کئے جاتے اور بعض کاروبار دن اور بعض کی رات میں اجازت ہوتی تو تب بھی حالات اس انتہا تک نہ پہنچتے یا پھر لاک ڈائون میں بالکل بھی نرمی نہ ہوتی، بہرحال عوام نے عید سے قبل آخری ہفتے میں دو ماہ کے لاک ڈائون کی حکومتی کاوشوں کو پائوں تلے روند کر کورونا کو پھلنے پھولنے کا پورا موقع فراہم کر دیا ہے جس کے نتائج خدا نخواستہ عید کے بعد سامنے آ سکتے ہیں۔
تازہ ترین