طبی ماہرین نے کوئٹہ میں مکمل لاک ڈاؤن اور کرفیو کے نفاذ کی سفارش کردی۔ بتایا جاتا ہے کہ مکمل لاک ڈاؤن اور کرفیو کی سفارش طبی ماہرین اور انتظامی افسران کے اجلاس میں کی گئی۔
طبی ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کوئٹہ میں کورونا کے غیرمعمولی پھیلاؤ کے تناظر میں مکمل لاک ڈاؤن اور کرفیو نافذ کیاجائے۔
اجلاس جمعرات کی سہ پہر سیکریٹری صحت دوستین جمالدینی کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ جس میں سرکاری و نجی اسپتالوں میں اوپی ڈیز کھولنے سے متعلق امور کا جائزہ بھی لیا گیا۔ عوامی مشکلات کے پیش نظر اسپتالوں کے شعبہ حادثات میں ہی محدود ’’اسمارٹ اوپی ڈیز‘‘ کے اجراء کی تجویز پیش کی گئی۔
اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ کورونا کے پھیلاؤ اور گراف کے مدنظر او پی ڈیز کو مکمل یا جزوی کھولنے سے متعلق جائزہ لیاجائےگا۔
ڈی جی صحت ڈاکٹرسلیم ابڑو کے مطابق کوئٹہ میں کورونا کی صورتحال گھمبیر ہوتی جارہی ہے، آج بلوچستان میں441 افراد کے کورونا کے ٹیسٹ کئےگئے، ان میں سے 147 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج بلوچستان میں مزید چار افراد کورونا کے باعث انتقال کرگئے، جن میں بی ایم سی کے ٹراما سینٹر کے انچارج ڈاکٹر زبیر بھی شامل ہیں۔
ڈاکٹرسلیم ابڑو نے مزید کہا کہ کورونا کے باعث فرنٹ لائن پر لڑنے والے ہمارے سپاہی ڈاکٹرز جان سے ہاتھ دھورہے ہیں۔ کورونا کےپھیلاؤ کے تناظر میں مکمل لاک ڈاؤن یا کرفیو کے علاوہ کوئی حل نہیں۔