• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹڈی دل کے حملے سے ملک کے 60 سے زائد اضلاع متاثر، تلف کا کام جاری

ٹڈی دل کے حملے سے ملک کے 60 سے زائد اضلاع متاثر، تلف کا کام جاری


ملک کے 60 سے زائد اضلاع ٹڈی دل کے حملے سے متاثر ہیں۔ ٹڈیوں کے خاتمے کے لیے پنجاب میں ضلعی انتظامیہ، محکمہ زراعت، محکمہ انہار اور پاک فوج کی مشترکہ ٹیمیں روایتی اور غیر روایتی طریقوں سے ٹڈیوں کو تلف کرنے کا کام کررہی ہیں۔ کاشتکار اپنی مدد آپ کے تحت دیسی طریقوں سے ٹڈی دل کو بھگانے کی کوشش کررہے ہیں۔

پنجاب میں ٹڈیوں کوتلف کرنے کےلئے مختلف طریقے اپنائےجارہےہیں۔ لیہ کی صحرائی تحصیل چوبارہ میں جھنگ کی سرحد کے ساتھ ساتھ تین ہزار ایکڑ رقبہ پر صبح سویرے اور رات کو اسپرے کیا گیا۔

ٹڈیوں کے غول بہاولنگر، بہاولپور اور چشتیاں میں کھیت کھلیان کو نقصان پہچان رہے ہیں، کسانوں کا کہنا ہے کہ اپنی مدد کے تحت اس آفت سے نجات ممکن نہیں، حکومت مسلسل فضائی اسپرے کرے۔

رحیم یار خان اور اسکے گرد و نواح بہودی پور قریشیاں شیخ واہن، گانگا نگر، جمالدین، چولستان، صادق آباد، لیاقت پور اور خانپور میں ٹڈیوں نے تباہی مچارکھی ہے۔ ٹڈیوں کے حملوں سے فصلوں کو شدید نقصان ہوا ہے۔

لودھراں میں ٹڈیوں کے غول تین دن تک تباہی مچانے کے بعد روانہ ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ بھکر میں بھی کسان سخت پریشان ہیں اور اپنی فصلیں بچانےکے لئے سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہیں۔

گزشتہ سال تھر میں تحصیل ڈاہلی اور چھاچھرو میں ان ٹڈیوں نے نہ صرف بارش کے پانی پر کاشت فصلوں کو تہس نہس کیا بلکہ ان علاقوں میں کروڑوں انڈے بھی دیئے جن سے نکلنے والے بچوں نے رہی سہی کسر بھی پوری کردی۔

ضلع سانگھڑ کے مختلف علاقوں میں تین ہفتوں کے دوران ٹڈی دل کا دوسرا بڑا حملہ ہوا ہے۔ صرف چند روز میں ٹڈی دل نے کپاس، گنے، تورئی اور ہری مرچ کی فصل سمیت مویشیوں کیلئے اُگائے گئے چارے تک کو چٹ کرلیا۔

جنوبی وزیرستان میں بھی ٹڈیوں نے حملہ کیا ہے جس سے سیب کے باغات کے علاوہ سبزیوں اور دیگر قیمتی میوہ جات کے باغات بری طرح متاثر ہوئے۔

تازہ ترین