• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسمارٹ لاک ڈاؤن، مستقبل پر اختلاف، سفارشات تیار، سندھ،بلوچستان موجودہ صورتحال کے مخالف، سختی کےحامی، SOPs کی خلاف ورزی پر سزاؤں کی تجویز، فیصلہ آج

اسمارٹ لاک ڈاؤن، مستقبل پر اختلاف


اسلام آباد(ایجنسیاں)ملک میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے مستقبل پر اختلاف ‘سندھ اور بلوچستان حکومت نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کے نفاذ کی مخالفت اور سخت لاک ڈاؤن کی حمایت کردی ‘ حتمی فیصلہ آج وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ہوگا۔ 

تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے تمام صوبائی حکومتوں کو ہدایات دی ہیں کہ کوویڈ19 سے بچاؤ کے لئے بنائےگئے ایس او پیز اور گائیڈ لائنزپر عمل درآمد کے لئے مارکیٹ ایسوسی ایشنز کو اپنے ساتھ شامل کرکے ان کی مددلی جائے ‘این سی او سی نے معیشت کے مزید شعبے کھولنے کے لیے صوبوں سے رائے طلب کرلی اورتجویز دی کہ تعلیمی ادارے اگست کے اختتام تک بدستور بند رکھنے چاہئیں۔ 

اتوار کواین سی او سی میں اعلی سطح اجلاس وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمرکی زیر صدارت منعقد ہواجس میں لاک ڈاؤن میں نرمی اور مختلف سیکٹرز کھولنے کیلئے ایس اوپیز پر عملدرآمد کیلئے تجاویز اور سفارشات مرتب کی گئیں۔

اسد عمر نے کہا کہ دکانداروں کو چاہئے کہ ”نو ماسک ، نو سروس“ کی پالیسی کو سختی سے نافذ کریں۔ 

اسد عمر نے این سی او سی کو ہدایت کی کہ وہ ایس او پیز کو سختی سے نافذ کرتے ہوئے لاک ڈاؤن کو کم کرنے کے منصوبے پر توجہ دیں جبکہ معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ وزارت صحت اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے سرکاری شعبے کے اسپتالوں کے ریٹائرڈ ڈاکٹروں ، ینگ ڈاکٹرز ، لاؤس جاب پر کام کرنے والے ڈاکٹروں اور آخری سال کے میڈیکل طلبا کو متحرک کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

فورم نے ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سخت سزا دیئے جانے کی تجویز پیش کی جبکہ فورم کو بتایا گیا کہ سندھ اور بلوچستان کی حکومتیں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کرنے پر اتفاق نہیں کر رہی ہیںاور لاک ڈاؤن سخت کرنے کی حامی ہیں ۔ 

اسد عمر نے حکومت کو کوویڈ19 پر قابو پانے کے اقدامات کو اجاگر کرنے کے لئے ایک بھرپور عوامی آگاہی مہم چلانے کی ہدایت کی اور اس سلسلے میں اس کی کامیابیوں کی نشاندہی کی۔

ملک بھر کی اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی دستیابی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسد عمر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ متاثرہ افراد کی معلومات کے لئے بستروں اور دیگر متعلقہ سہولیات کی دستیابی کے بارے میں تازہ ترین معلومات فراہم کریں۔

تازہ ترین