کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستانی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان رشید الحسن نے کہا ہے کہ1983 میں ہانگ کانگ سے واپسی پر قومی ہاکی ٹیم پر اسمگلنگ کے لگنے والے الزامات کی انکوائری حکومت کی مداخلت پر دبادی گئی تھی۔ قومی ہاکی ٹیم کی 1984اولمپکس میں لاس اینجلس روانگی سے قبل ایوان صدر اسلام آباد میں اس وقت کے صدر جنرل ضیاء الحق مر حوم نے کھلاڑیوں سے ملاقات میں کہا تھا کہ ان کی فائل موجود ہے اگر ٹیم اولمپکس گیمز جیت کر واپس نہیں آئی تو فائل دوبارہ کھل سکتی ہے، میں شکست کسی قیمت پر برداشت نہیں کروں گا۔ اولمپکس میں جیت کے بعد اسمگلنگ کیس مکمل طور پرختم ہوگیا تھا۔ جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 37سال بعد جب کیس ختم ہوچکا تھا اس کو دوبارہ اچھالنا افسوس ناک ہے، اس سے پاکستان ہاکی کو نقصان ہوگا۔ حنیف خان اور اصلاح الدین کے درمیان اختلافات اچھا عمل نہیں ۔ رشید الحسن نے انکشاف کیا کہ ہانگ کانگ سے چھ ملکی ہاکی ٹور نامنٹ میں مجھے بطور سینٹر ہاف کھلانے کی بات ہورہی تھی جس پر میں نے اس ایونٹ میں جانے سے انکار کردیا تھا، تاہم اولمپکس گیمز کے لئے مجھے پی ایچ ایف کے صدر ایئر مارشل (ر) نور خان اورسیکریٹری عاطف ٹیم میں رائٹ ہاف کی حیثیت سے واپس لائے۔