کوئٹہ( اسٹاف رپورٹر)سیاسی وطلباء رہنمائوں اور سول سوسائٹی کےنمائندوں نے تربت کے علاقے ڈھنک میں خاتون کو شہید اور بچی کو زخمی کرنے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سانحہ بلوچ روایات کے منافی گھناؤنا عمل اور بلوچستان کے ہر گھر پر حملہ ہے ، واقعہ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے ، معصوم بچی برمش کو انصاف ملنے تک پرامن احتجاجی مظاہرؤں کا سلسلہ جاری رہےگا ۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر حکیم بلوچ ، ماما قدیر بلوچ ، حورین بلوچ ، بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری جنرل منیر جالب بلوچ ، بی این پی کے مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ ، حمیدہ نور ، نیشنل پارٹی کے غفار قمبرانی ، مارنگ بلوچ ، شمائلہ اسماعیل ، بلوچ طلباء ایکشن کمیٹی کی چیئرپرسن ڈاکٹر صبحیہ بلوچ ، بی بی گل بلوچ ، کریم برات ، بلخ شیر و اوردیگر نےجمعرات کوبرمش یکجہتی کمیٹی شال کے زیر اہتمام کوئٹہ پریس کلب کے سامنے ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ قبل ازیں سانحہ ڈھنک کیخلاف سیاسی جماعتوں ، طلباء و سماجی تنظیموں اور سول سوسائٹی کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی اس موقع پر ریلی کے شرکاء نے واقعہ کیخلاف بینرز اور پلے کارڈز اٹھارکھے تھے اور نعرے بازی کررہے تھے ۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے تربت کے علاقے ڈھنک میں مسلح ملزمان کی جانب سے ڈکیتی کی واردات کے دوران گھر میں موجود خاتون کوشہید اور اسکی معصوم بچی برمش کو زخمی کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا واقعہ پہلی مرتبہ پیش آتا تو یقینا ہم اسے کسی حادثے سے تعبیر کرتے مگر ایسے واقعات اور سانحات روز کا معمول بن چکے ہیں لوگ عدم تحفظ کا شکار ہیں۔