• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یوسف رضا گیلانی نے امریکی خاتون صحافی کے الزامات مسترد کردیئے

یوسف رضا گیلانی نے امریکی خاتون صحافی کے الزامات مسترد کردیئے


اسلام آ باد (نمائندہ جنگ) سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے Cynthia Ritchieکے الزامات کو گھٹیا کہہکر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ان الزامات کا جواب دینے کی ضرورت نہیں سمجھتےپیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما، پارٹی کی ریسرچ کمیونکیشن اور سوشل میڈیا سیل کی کوآرڈی نیٹر سینیٹر سحر کامران نے غیرملکی صحافی سنتھیا کی جانب سے پارٹی قیادت پر لگائے گئے الزمات کو جھوٹ اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے وزارت خارجہ و وزارت داخلہ سے اس منظم مہم کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے Cynthia Ritchieکے الزامات کو گھٹیا کہہ کر مسترد کردیا اورکہا کہ وہ ان الزامات کا جواب دینے کی ضرورت نہیں سمجھتے۔

انہوں نے کہا وزیراعظم کے عہدے کا آدمی کیا ایوان صدر میں ایسی حرکت کرسکتا ہے، الزام لگانے والی خاتون بتائیں گی کہ وہ ایوان صدر میں کیا کررہی تھیں۔ یوسف رضا گیلانی کا مزید کہنا تھا کہ خاتون نے شہید بے نظیر بھٹو پر انتہائی نازیبا اور عجیب و غریب الزامات لگائے۔

اس الزام پر ان کے بیٹوں نے عدالت میں جانے کا اعلان کیا ہے اور خاتون کے الزامات اسی کا رد عمل ہیں، قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ پارٹی کرے گی۔ سینیٹر سحر کامران نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اس خاتون کے بارے میں سیکرٹری خارجہ، ڈی جی ایف آئی اے، سینیٹ کے چیئرمین مجلس قائمہ برائے داخلہ اور چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خارجہ کو خطوط لکھ چکی ہیں۔ یہ انکوائری کرائی جائے کہ کس نے اس کا ویزا اسپانسر کیا ہے۔ اس کے ویزے کی مدت کیا ہے۔ کون اسے فنڈنگ کررہا ہے۔

اس کا پاکستان میں رہنے کا مقصد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیپلز پارٹی کی کردار کشی نہیں بلکہ پاکستان کی اقدار اور قومی ہم آہنگی پر حملہ ہے۔ یہ مہم ایسے وقت میں شروع کی گئی ہے جب سندھ حکومت کورونا وائرس جیسے چیلنج سے اپنی بہترین صلاحیتوں کے ساتھ نمٹ رہی ہے۔ اس مہم کا مقصد ملک میں انتشار پھیلانا ہے۔

اس خاتون نے اپنی تصاویر سینئر بیوروکریٹس کے ساتھ لگائی ہوئی ہیں۔ یہ کرسٹن فیئر کیسا کردار ہے۔ وہ کبھی صحافی بنتی ہیں اور کبھی سیاح۔ یہ کلبھوشن کی طرح جاسوس ہے۔ اس کے پیچھے غیرملکی عناصر ہیں۔ ایک غیرملکی سیاح کا قد آور سیاسی شخصیات کے ساتھ کیا تعلق ہوسکتا ہے۔ مخدوم شہاب الدین اور رحمنٰ ملک کے بارے میں اس خاتون کے الزامات جھوٹے، بے بنیاد اور گھٹیا ہیں۔

انہیں عوام نے مسترد کردیا ہے۔ وہ بے باکی کے ساتھ ڈانس کرتی ہیں۔ ایوان صدر میں کوئی ایسے نہیں جاسکتا وہاں ملاقات طے ہوتی ہے۔ اتنے سال کے بعد یہ بات کیسے اچانک یاد آگئی ہے۔ یہ منظم چال چلی گئی ہے۔ پیپلز پارٹی نے پہلے بھی ایسے الزامات کا مقابلہ کیا ہے۔

یہ ہائبرڈ وار ہے۔ ففتھ جنریشن وار ہے۔ یہ خاتون پی ٹی آئی کے سوشل ونگ کا حصہ ہے۔ وہ کبھی اسرائیل کے قصیدے پڑھتی ہیں۔ یہ کارروائی کسی تربیت یافتہ شخص کی معلوم ہوتی ہے۔ اس مہم پر پی ٹی آئی والوں کی خوشی معنی خیز ہے۔

تازہ ترین