وفاقی حکومت نے چینی پر 29 ار ب روپے کی سبسڈی کا معاملہ نیب کو دینے کا فیصلہ کرلیا۔
وزیراعظم عمران خان کے ساتھ میٹنگ کے بعد پریس بریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے بتایا کہ سبسڈی کی مد میں کس نے کیا فائدہ اٹھایا اس کی پوری چھان بین کی جائے گی۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس بچانے اور بے نامی ٹرانزیکشن ایف بی آر کو بھیجے جارہےہیں ، قرضوں کی معافی اور برآمد ات میں سبسڈی لینے والوں کے خلاف اسٹیٹ بینک ایکشن لے گا۔
انہوں نے کہا کہ مسابقتی کمیشن گٹھ جوڑ کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے گا۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ شوگرکمیشن کی رپورٹ میں شواہدملے کہ چینی افغانستان ایکسپورٹ کی گئی، اس کی تحقیقات ایف آئی اے کرے گا۔
معاون خصوصی نے کہا کہ اضافی کرشنگ کا معاملہ اینٹی کرپشن کو بھیجا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اور کے پی میں اینٹی کرپشن کا ادارہ 90 دن میں کارروائی کرے گا۔