پشاور ہائی کورٹ نے آٹا اور پٹرول بحران پر 15 جون تک صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔
پشاور ہائی کورٹ میں پٹرول اور آٹے کے بحران پر نوٹس کی سماعت جسٹس قیصر رشید نے کی۔ ایڈووکیٹ جنرل (اے جی) عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے صوبائی حکومت کو پندرہ جون تک معاملات درست کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
دوران سماعت جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیئے کہ افسوس کی بات ہے کہ حکومت عوام کو پٹرول بھی نہیں دے سکتی۔
ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پمپس والے پٹرول نہیں دیتے، کہتے ہیں کہ ہمیں بھی نہیں مل رہا ہے، جس پر جسٹس قیصررشید نے پوچھا کہ کون ذمہ دار ہے پٹرول بحران کا۔
ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ اوگرا کا کام ہے، وہی ذمہ دار ہے۔
جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دئیے کہ اوگرا سے تو کوئی کام نہیں ہورہا۔
جسٹس قیصر رشید نے استفسار کیا کہ آٹے کا بھی بحران ہے اس کا کیا بنا؟۔
اے جی نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ نے وزیراعظم سے آٹا بحران پر بات کی ہے۔ کل سے پنجاب حکومت نے رکاوٹیں ہٹانا شروع کر دی ہیں۔ کے پی کو گندم کی سپلائی بحال کردی گئی ہے، 15 جون تک آٹے کی قیمت بھی معمول پر آجائے گی۔
جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دئیے کہ پھر یوٹرن نہیں لینا، مہربانی کریں پٹرول بحران پر بھی اوگرا سے بات کریں اور اس مسلے کا حل نکالیں۔