مرتب: عالیہ کاشف عظیمی
’’سنڈے میگزین‘‘ کے پلیٹ فارم سے ہم نے آپ کو’’ عالمی یوم ِ والد‘‘کے موقعے پر پیغامات لکھ بھیجنے کا سندیسہ دیاجواباً آپ کے دِلی جذبات کی عکّاسی و ترجمانی کرتے پیغامات کی وصولی کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ بہرحال، بروقت موصول ہونے والے منتخب پیغامات پیشِ خدمت ہیں۔
( محترم والد کے لیے)
میری ہر ناکامی، ہر فیصلے پر میرا ساتھ دینے اور ہمیشہ ہی میری کام یابیوں کے لیے کوشاں رہنے کا بے حد شکریہ۔ مَیں نے زندگی کے کئی سبق آپ سے سیکھے،جس پر آپ کی بے حد ممنون ہوں۔ بس ایک بات کا دُکھ ہے کہ آپ کی خواہش کے مطابق ڈاکٹر نہ بن سکی، مگر ایک بہتر انسان بننے کی کوشش ضرور کروں گی۔ اللّٰہ پاک آپ کو دُنیا و آخرت کی بھلائی عطا فرمائے(آمین)۔(تانیہ شہزاد،رحیم پور، سیال کوٹ سے)
(جان سے عزیز،پاپا کے نام)
آپ جیو ہزاربرس۔ہیپی فادرز ڈے (کومل اور محمّد عالم، گلستانِ اقبال،کراچی سے)
(پیارے ابّو جان کے نام)
آپ میرے لیےتناور ،سایا داردرخت کی مانندہیں، جس کی پناہ میں مَیں خود کوبہت محفوظ سمجھتی ہوں ۔ہیپی فادرز ڈے۔ (خدیجہ سعید، صدر بازار، رسال پور )
(میرے رول ماڈل،بابا کے لیے)
بابا جان! میرا آپ کا اٹوٹ رشتہ ہے،جو کبھی ٹوٹ ہی نہیں سکتا۔بابا!جس طرح آپ نے میری تعلیم و تربیت پر توجہ دی اور مجھے دُنیا میں جینے کے قابل بنایا ،یہ میرے لیے سب سے قیمتی تحفہ ہے ۔مَیں آج جن خُوبیوں کی مالک ہوں، وہ آپ ہی کی تربیت کا نتیجہ ہیں۔اللہ تعالیٰ آپ کا سایا میرے سَر پر سلامت رکھے (آمین)۔ (نصرت مبین،کراچی کی جانب سے)
(بہت پیارے ابّو، ندیم ظفر کی نذر)
مجھ کو چھاؤں میں رکھا اور خود بھی وہ جلتا رہا
مَیں نے دیکھا اک فرشتہ باپ کی پرچھائیں میں (دُعا فاطمہ کی جانب سے)
(دُنیا بھر کے باپوں کے نام)
دُنیا بھر کے باپوں کو عقیدت و محبّت بَھرا سلام کہ یہی وہ عظیم ہستی ہے، جو اولاد کو خود سے زیادہ ترقّی کرتا دیکھ کر خوش ہوتی ہے۔ (آمنہ سلام کی جانب سے)
(سرمایۂ حیات،ابّو جان کے لیے)
باپ چاہے کتنا ہی ضعیف کیوں نہ ہوجائے، مگر گھر کا سب سے مضبوط ستون ہوتا ہے۔مَیں آپ سے بہت پیار کرتا ہوں اور دُعاگو ہوں کہ آپ کا سایا میرے سر پر تادیر سلامت رہے(آمین)۔ (محمّداحمد یاسین کی جانب سے)
(پیارے ابّا (مرحوم) کے نام)
آہ ! آپ کتنی جلدی اس دُنیا سے رخصت ہوگئے۔اللہ تعالیٰ آپ کی مغفرت فرمائے اور جنّت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے (آمین)۔ (ڈاکٹر ارشد مرید، تحصیل جام پور، ضلع راجن پور)
(عظمت کے مینار،میرے پاپا محمد اعظم راجپوت کے لیے)
آپ دُنیا کے بیسٹ والد ہیں ۔آپ کو اپنا دِن مبارک ہو (نتاشا مہک عاصم کی جانب سے)
(والد(مرحوم)کے نام)
باپ کی موجودی سورج کی طرح ہوتی ہے،جو گرم ضرور ہوتا ہے، مگر نہ ہو توزندگی میں اندھیرا چھا جاتا ہے۔اللہ تعالیٰ آپ کو جنّت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے(آمین)۔ (لیاقت مظہر باقری، گلشنِ اقبال،کراچی)
(پاپا،تاجن جمالی(مرحوم)کےلیے)
عزیز تر مجھے رکھتا تھا وہ رگِ جاںسے
یہ بات سچ ہے، مرا باپ کم نہ تھا ماں سے (گلِ عطر،ڈیرہ اللہ یار )
(پیارے نانا جان، منظور جمالی کے نام)
آپ کہاں چلے گئے ہیں،ہمیں آپ کے بغیر رہنے کی عادت نہیں ہے۔پلیز، واپس آجائیں۔ (کشف اویس جمالی،کوئٹہ سے)
(دُنیا بھر کے باپوں کے لیے)
باپ تپتے انگاروں پر کھڑے ہوکر بھی اولاد کے لیے سایۂ رحمت بن جاتے ہیں۔دُنیا بھر کے باپوں کو ان کا دِن مبارک ہو۔ (گل رُخ سعید، رسال پور سے)
(میرے باغ و بہار، ابّو جان کے نام)
آپ کی بے پناہ محبّت، چاہت اورتوجہ کا شکریہ۔ اللہ آپ کی عُمردراز کرے(آمین)۔ہیپی فادرز ڈے۔ (بسمہ منیر، اورنگی ٹاؤن،کراچی )
(بادشاہ سلامت،میرےبابا کے لیے)
مَیں ایک شہزادی ہوں، اس لیے کہ میرےبابا، بادشاہ ہیں،جنہوںنے مجھے شہزادیوںکی طرح رکھا ہوا ہے۔ آئی لَو یو بابا۔اللہ تعالیٰ آپ کا سایا سدا سلامت رکھے(آمین)۔ (ماہ نور عادل کی طرف سے)
(بہت ہی پیارے، شفیق پاپا، عمران خالد خان کے لیے)
آپ میری زندگی کی سب سے بڑی خوشی ہیں۔اللہ تعالیٰ آپ کو صحت،عزّت،عظمت،شہرت، راحت، دولت، برکت، سلامتی،کام یابی اور لاتعداد خوشیاں عطا فرمائے(آمین)۔ (ماہم عمران، گلستانِ جوہر، کراچی )
(عزیز والد(مرحوم)کے نام)
مَیں آپ کا بے حد ممنون ہوں کہ آپ نے میری دینی و دُنیاوی تربیت کی۔ زندگی میں محنت ومشقّت کرنے کی تلقین کی۔ ایمان داری، رحم دِلی، غریبوں اور ناداروں کا ہم درد بننے کا درس دیا اورسیرتِ طیبہ ﷺ پر سختی سے عمل کی ہدایت کی۔یہی وجہ ہے کہ آج میں ایک اچھا انسان اور اچھا معالج ہوں۔ اللہ تعالی آپ کی مغفرت فرمائے اور جنّت الفردوس میں جگہ عطا کرے(آمین)۔(ڈاکٹر شاہ جہان کھتری، لکھنؤ سوسائٹی، کورنگی، کراچی سے)
(ابّا(مرحوم) کے لیے)
پیارے ابّا جان! آپ ہمارے درمیان نہیں رہے، مگر آپ کی یادیں اور باتیں ہمیشہ ہمارے ساتھ رہتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کی مغفرت فرمائے اور جنّت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے(آمین)۔ (نور عالم،گلستانِ اقبال، کراچی سے)
(پیارے بابا (مرحوم)کےنام)
اللہ تعالیٰ آپ کی مغفرت فرمائے(آمین)۔ (بنت سومر خانگل، کلی ترخہ، کوئٹہ )
(والد(مرحوم)کے لیے)
مجھے آپ ہر پَل یاد آتے ہیں، خاص طور پرآپ کا عید کے موقعے پر میرے ہاتھوں پر منہدی لگانا تو بہت یاد آتا ہے۔اللہ تعالیٰ آپ کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں جگہ عطافرمائے(آمین)۔ (مسزشاہدہ نثار)
(پیارے ابّو جان کے نام)
واقعی باپ ایک تناور، سایا درخت کی مانند ہوتا ہے، جوخود کڑی دھوپ میںجل کر ہمیشہ اپنی اولاد کو ٹھنڈی چھائوں تلے رکھتا ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کا سایا سدا سلامت رکھے(آمین)۔ (ڈاکٹرمحمّد فیصل، ڈاکٹر امتہ مبین،مسعود علی اورمطیبہ فریدکی جانب سے)
(پیارے ابّو جان کے لیے)
آپ دُنیا کے سب سے اچھے ابّو ہیں۔دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کوہمیشہ خوش و خرّم رکھے ،آپ کا سایا سدا سلامت رہے(آمین)۔ آئی لَو یو۔ (آمنہ شاہ کی طرف سے )
(میرے پیارے ابّا جان کے نام)
آپ نے جس طرح ہماری تربیت کی، بردباری اور صبر و تحمّل سکھایا اور غربت و مشقّت کی چکّی میں پستے ہوئے بھی ہمیںتعلیم سے آراستہ کیا،سب مثالی ہے۔ اورہم سب اگر آخری سانس تک بھی آپ کی خدمت کریں، توکم ہے۔( طارق محمود بھٹی اور دیگر، بورے والاسے)
(میرے شفیق والد،کمال قریشی(مرحوم)کی نذر)
ایسا شفیق باپ کہ تحفۂ رب کہیں
سچ ہے معین آدمی وہ باکمال تھے (ضیا قریشی کی جانب سے)
(پیارے پاپا کے لیے)
پاپا! زندگی بے حد خُوب صُورت اورحسین تھی،محبت، وفا اورخلوص کے غنچوں نے گھر آنگن کو سجا رکھا تھا، پھر ایک دِن منظر ہی بدل گیا اور اب صرف آنسو اور بیتے دِنوں کی یادیں ہیں۔ (ریاض فاطمہ،گلستانِ اقبال، کراچی)
(والد(مرحوم)کی نذر)
اُن کا اٹھنا نہیں ہے حشر سے کم
گھر کی دیوار، باپ کا سایا (پروفیسر غلام فرید قیصرانی، کوٹ قیصرانی سے)
(جان سے عزیز ابّو کے نام)
آپ دُنیا کے سب سے اچھے باپ ہیں۔ آج آپ کے لیے چندجملے لکھنے کی کوشش کی، تو آپ کے شایان شان کچھ نہیں لکھ پائے۔بس آپ سے یہی کہنا ہے کہ جس طرح آپ نےہم چاروں بہنوں کو شہزادیوں کی طرح پالاپوسا،کم ہی باپ کرسکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دُعا ہے کہ آپ کا سایا سدا سلامت رہے(آمین)۔ (ثنا خان، شفق خان ،شانزے خان اور ماریہ خان)
(پیارے بابا جانی کے نام)
آئی لَو یو بابا جانی۔ اے کاش کہ آپ کو میری عُمر بھی لگ جائے(آمین)۔آئی لَو یو بابا جانی۔ (شفاعت علی چوہدری، راول پنڈی سے)
(سوئیٹ پاپا جانی کے لیے)
آپ ہمارے لیے دُنیا کی عزیز ترین ہستی ہیں۔اللہ آپ کوسلامت رکھے(آمین)۔وی لَو یو اورہیپی فادرز ڈے (عمارہ ندیم اورمظانہ ندیم )
(جان سے پیارے ابّا جان،ممتاز حسین کے نام)
آپ بہت یاد آتے ہیں۔ (دختر پروفیسر ممتاز حسین، ڈیرہ اللہ یار )
(ابّو جان کے لیے)
مَیں آپ سے بہت پیار کرتی ہوں اوردُعا ہے کہ آپ کا سایا تادیرسلامت رہے(آمین)۔ (گڑیا نذیر، کوئٹہ سے)
(محترم والد کے نام)
بابا!آپ کی یاد پَل پَل تڑپاتی ہے ۔ (حمیدہ گل اور حمیرا گل،کوئٹہ )
(پیارے بابا جان کے لیے)
اپنی مسند کو رونق بخش دیں کہ ہمارے گھر کی بھی خوشیاں بحال ہوں۔(صدف بتول،شازیہ منظور،بروری،کوئٹہ سے)
(بے مثال، پیارے ڈیڈی کے نام)
آپ کا کوئی نعم البدل نہیں۔آپ ہمارے لیے زندگی کی علامت ہیں۔اللہ تعالیٰ آپ کا سایہ ہم بچّوں پر تادیر قائم و دائم رکھے(آمین)۔ (سحر،علی،تزئین اور ہما،گلستانِ اقبال،کراچی )
(سوئیٹ بابا جانی کے لیے)
اللہ تعالیٰ آپ کو صحت، تن درستی اور عُمرخضر عطا فرمائے(آمین)۔ہیپی فادرز ڈے۔ (نوشین، عیشا اور فائزہ کی جانب سے)
(جان سے عزیز بابا جان کے نام)
آپ ہمیں دُنیا میں سب سے زیادہ پیارے ہیں ۔دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کا سایا ہمارے سَروں پر سلامت رکھے(آمین )۔ (سیّد محمّد مکرام اور سیّد محمّد سارب علی کی جانب سے)
(پیارےابّو کے لیے)
’’عالمی یومِ والد‘‘ہے،مگر مَیں کسے گلے لگا کر کہوں،’’ہیپی فادرز ڈے‘‘۔(ڈاکٹر الیاس جمالی، سول اسپتال،کوئٹہ )
(سوئیٹ بابا، اِرشاد علی غوری کے نام)
پیارے بابا! صرف ہمارے نام ہی نہیں، عادات، مزاج اور پسند، ناپسند بھی ایک جیسے ہیں۔ مَیں بھی آپ کی طرح بائیں ہاتھ سے لکھتی ہوں، آپ کی طرح میٹھے کی شوقین ہوں اور مرچ مسالے والے کھانے دیکھتے ہی’’پانی،پانی‘‘ کرنے لگتی ہوں۔ تھوڑی ضدّی بھی ہوں، مگر آپ میری ہر فرمایش، ہر ضد ہمیشہ مُسکراتے ہوئے ہی پوری کرتے ہیں۔ آئی لَو یو بابا! ہیپی فادرز ڈے۔ (اِرشاحہ اِ رشاد غوری،لانڈھی ،کراچی کا اظہارِ محبت)