پشاور (وقائع نگار)اباسین آرٹس کونسل پشاور نے اباسین ادبی ایوارڈز 2018ء اور 2019ء کے نتائج کا اعلان کردیا۔ اردو شاعری کا سردار عبدالرب نشتر ایوارڈ مظہر حسین سید کی کتاب سکوت جبکہ پروفیسر شفیع صابر ایوارڈخالد رئوف کے شعری مجموعے حفرالعطش کو دیا گیا۔ اردو نثر کیلئے اللہ بخش یوسفی ایوارڈ عزیز اعجاز کے ناول پشماں چاہتیں اور پروفیسر شفیع صابر ایوارڈ ڈاکٹر اویس قرنی کے افسانوی مجموعے اگلی بار کے نام ہوا۔ اسی طرح اردو تحقیق و تالیف اور تراجم کا جسٹس کیانی ایوارڈ شجاعت علی راہی کی کتاب سنہرے ہاتھ کو دیا گیا۔پشتو شاعری کا رحمٰن بابا ایوارڈ پروفیسر اظہار اللہ اظہار کے شعری مجموعے زخم د گلاب د چم سندرہ شوہ‘ پشتو نثر کیلئے خوشحال خان خٹک ایوارڈ ڈاکٹر ہمایون ہما کی کتاب د ژوندون دغہ قیصہ دہ اور پشتو تحقیق و تالیف اور ترائم کیلئے مولانا عبدالقادر ایوارڈ نسیم خان نسیم کی کتاب دہ پختو د دوئو غٹو لہجو لسانی جائزہ کو دیا گیاجبکہ ہندکو شاعری کا سائیں احمد علی ایوارڈعبداللہ یزدانی کے شعری مجموعے ڈھولا کے حصے میں آیا۔ چونکہ موجودہ حالات کی وجہ سے تقریب کا انعقاد ممکن نہیں اس لئے فیصلہ کیا گیا کہ انعام یافتگان کو ان کے انعامی رقم کے چیک فوری طور پر جبکہ اسنادو ایوارڈ بنواکر بعد میں ارسال کئے جائیں گے۔