وفاقی وزیراسد عمر کا خواجہ آصف کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ جن کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا وہ فرار ہو کر لندن پہنچ گئے ،ان کا تو ای سی ایل سے اعتماد ہی اٹھ گیا ہے ،جو عدالتی احکامات کی پیروی کرتا ہے اسے عدالت صادق اور امین قرار دیتی ہے اورجو راہ فرار اختیار کرتا ہے اسے سپریم کورٹ گاڈ فادر سے تشبیہ دیتی ہے۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال بیرونی سرمایہ کاری بڑھی، ایکسپورٹ اور زراعت میں اضافہ ہوا، روپے کی قدر میں استحکام آیا، خواجہ صاحب کو یہ نظر نہیں آیا۔
یہ بھی پڑھیے: منی بجٹ آئے گا، مزید ٹیکس لگیں گے، خواجہ آصف
اسد عمر نے کہا کہ ایکسپورٹ میں 11 فیصد اضافہ ہورہا تھا، بیرونی خسارے میں کمی ہورہی تھی لیکن خواجہ صاحب تک خبر نہیں پہنچی، خواجہ صاحب نے کہا تھا میاں صاحب لوگ پاناما بھول جائیں گے۔
اسد عمر نے کہا کہ میرا تو ای سی ایل پر اعتماد ہی ختم ہوگیا، اگر جعلی رپورٹس دکھاکر فرار ہواجاسکتا ہے تو پھر ای سی ایل کا فائدہ کیا، اس لیڈر کو فالو کرنا چھوڑ دیں جس کی جائیدادیں ملک سے باہر ہوں، ایسے لیڈر کو جس کی جائیداد باہر ہوں میں بھی فالو نہیں کروں گا آپ بھی نہ کریں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہ دنیا کا سخت ترین لاک ڈاؤن بھارت میں کیا گیا، 25 مارچ کو 653 کیس تھے، یکم جون کو بھارت نے ہاتھ کھڑے کر دیے، یکم جون کو بھارت میں ایک لاکھ 98ہزار317 لوگ کورونا شکار ہو چکے تھے، لاک ڈاؤن لگایا، بارہ لوگ مرے تھے، جب اٹھایا 5ہزار سے زیادہ لوگ مرچکے تھے، اپوزیشن کھل کر بتائے ان کی حکمت عملی کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی نے بھارت کی معیشت پر کاری ضرب لگائی، بھارت میں 12 کروڑ لوگوں کو روزگار ختم ہوا، 65 کروڑ افراد غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے، بھارت میں بھوک اتنی بڑھی کہ لوگوں کو موت کا سامنا ہے ،مکمل لاک ڈاؤن کی پالیسی دنیا بھر میں ناکام ہوچکی ہے ،امریکا نے پابندیاں ختم کردیں کیونکہ وہ انہیں برداشت نہیں کرسکے۔