• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبر پختون خوا کے سیاحتی مقام سوات کی انتظامیہ اور محکمۂ صحت کی جانب سے مختلف علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگا دیا گیا ہے۔

محکمۂ صحت کے مطابق سوات کے سیل کیے گئے علاقوں میں کسی کو آنے جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔

سیل کیے جانے والے علاقوں میں تحصیل بحریں، مٹہ، بابو زئی، کبل، بریکوٹ کے 11 علاقے شامل ہیں۔

سوات کے متاثرہ علاقوں میں یونین کونسل خریڑئی، گوالیرئی، اوڈیگرام یونین کونسل قمبر، سیدو شریف، بریکوٹ غربی، کوٹہ شرقی بھی شامل ہیں۔

محکمۂ صحت خیبر پختون خوا کا مزید کہنا ہے کہ سوات کے متاثرہ علاقوں میں یونین کونسل کوزہ بانڈئی اور یونین کونسل مدین بھی شامل ہیں جہاں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔

خیبر پختون خوا کے محکمۂ صحت کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان علاقوں میں مجموعی طور پر 489 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

واضح رہے کہ خیبر پختون خوا میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، صوبے میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کُل تعداد 18 ہزار 472 ہو چکی ہے جبکہ اس وائرس سے اموات 707 ہو گئی ہیں۔

دوسری جانب بڑھتی ہوئی لاپروائی اور غیر محتاط رویے کے باعث پاکستان میں ناصرف کورونا کیسز کی تعداد میں بلکہ اس سے اموات میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیئے:

سوات میں لاک ڈاؤن کا کوئی ارادہ نہیں ہے، ڈسی سی ثاقب رضا

پاکستان مریضوں کے لحاظ سے ممالک کی فہرست میں چین اور سعودی عرب سے بھی آگے نکل کر 15 ویں نمبر پر آ گیا ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 1 لاکھ 48 ہزار 921 ہو چکی ہے، جبکہ اس موذی وباء سے جاں بحق افراد کی کُل تعداد 2 ہزار 839 تک جا پہنچی ہے۔

کورونا وائرس کے ملک میں 89 ہزار 692 مریض اب بھی اسپتالوں، قرنطینہ مراکز اور گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، جبکہ 56 ہزار 390 مریض اس بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

تازہ ترین