اسلام آباد (ایجنسیاں)پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری نے وفاقی حکومت کو کورونا وائرس پھیلانے کا ذمہ دار قراردیتے ہوئے کہاہے کہ یہ وباءملکوں کو توڑ سکتی ہے‘موجودہ بجٹ کرونا ، ٹڈی دل کا مقابلہ نہیں کر سکتا‘ پھر کہتے ہیں عوام جاہل ہیں۔
عوام جاہل کہنے کا بدلہ الیکشن میں لیں گے‘اپنی مجرمانہ غفلت پر عوام کو ذمے دار ٹھہرانے کی آپ کی ہمت کیسے ہوئی، کس نے کہا تھا کورونا ایک زکام ہے جان لیوا نہیں، لاک ڈائون کے کون خلا ف تھا۔
پاکستان میں اس وقت کورونا سے ہر 15 منٹ بعد ایک شخص جان کی بازی ہار رہا ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈرخواجہ آصف نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات پر وضاحت مانگ لی جس پر قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ پاکستان اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کرے گا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں‘عرب ممالک کے دباؤ میں آکر ہر گز اپنی پالیسی پر نظر ثانی نہیں کر رہے۔
وفاقی وزیر مراد سعید کا کہناتھاکہ عوام کو وبااوربھوک دونوں سے بچانا ہے ۔مراد سعید کی جانب سے خواجہ آصف کو جھوٹا کہنے پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی اور شورشرابہ ہوا جبکہ چور چور کے نعرے لگائے گئے۔
تفصیلات کے مطابق منگل کو ایوان زیریں میں بجٹ پر بحث کرتے ہوئے بلاول بھٹو زر داری نے آئندہ مالی سال کے میزانیہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر پاکستانی کی معاشی حالت متاثر ہو رہی ہے ،ٹڈی دل کا خطرہ ہے‘ہمیں عالمی ادارہ صحت کی بات سننی چاہئے تھی۔
ہمارا وزیراعظم اپنے اے ٹی ایم کی بات سن رہا تھا‘آپ کو اسٹیل ملزکے مزدوروں کو کورونا کے دوران بے روزگار کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے، سندھ کے اسپتال چرانا چاہتے ہیں ،ہم اپنے منصوبے آپ کو چوری نہیں کرنے دیں گے‘وفاقی حکومت فوری طور پر این ایف سی نوٹیفکیشن واپس لے۔
پاکستان میں اس وقت کورونا سے 15 منٹ بعد ایک شخص جان کی بازی ہار رہا ہے‘کس نے کہا تھا کہ پاکستان میں یہ تو نزلہ زکام ہے،کس نے کہا تھا کہ کرونا وائرس جان لیوا نہیں ہے ،کون کہتا تھا کہ گرمیوں میں کرونا خود بخود ختم ہو جائے گا ،کس نے کہا تھا کہ لاک ڈائون حل نہیں ہے،آج تک وہ کنفیوژ ہے ،میں کس کے ہاتھ اپنا لہو تلاش کرو ،پھر کہتے ہیں کہ پاکستان کے عوام جاہل ہیں ،عوام الیکشن میں آپ کو بتائے گی کون جاہل ہے۔
آئندہ مالی سال کا بجٹ پاکستان کا نہیں بلکہ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے‘حکومت کی کوئی سمت ہے اور ناں ہی کوئی ویژن ہے۔ ویتنام نے قوم بن کر کرونا کا مقابلہ کیا ،ہم نے صرف 92 کا ورلڈ کپ جیتا ہے۔ ہماری حکومت نے چین،ڈبلیو ایچ ا وکی سفارشات کو بھی نظرانداز کیا۔
اپنی تقریر میں مراد سعید نے کہا ہے کہ پاکستان قرضوں کی دلدل میں ہماری نہیں ماضی کی حکومتوں کی وجہ سے ہے،ہم نے سندھ میں لوگوں کو پیسے دیئے ،پیپلز پارٹی والے بتائیں کس کو راشن دیا؟ٓ
آپ بتائیں سندھ کے پانچ کھرب کہاں لگے ؟ڈاکٹر فرقان کیوں مرا ؟ گدھا گاڑی پر لاش کیوں لے جائی جارہی تھی ،آپ بتائیں راشن کس کو دیا ؟ لاڑکانہ میں 98ہزار کتوں کے کاٹنے کا نہیں پوچھتا ؟ ۔
وزیر مراد سعید کو مائیک ملتے ہی بلاول بھٹو زرداری سمیت پیپلز پارٹی کے اراکین ایوان سے چلے گئے تاہم اپوزیشن بینچز پر (ن )لیگ کے چند اراکین موجود رہے ۔
مرادسعید کا کہنا تھاکہ ٹڈی دل کے نام پر سندھ میں فنڈز نکالے گئے،جہاز سندھ میں کھڑا ہے،لیکن اسپرے کے پیسے نہیں ہیں،ٹڈی دل کے مقابلے کیلئے افسران کی بڑی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی نے اپنے پالیسی بیان میں واضح کیا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتوں میں حقیقت نہیں،عرب ممالک کے دباؤ میں آکر ہر گز اپنی پالیسی پر نظر ثانی نہیں کر رہے۔
موجودہ حکومت کا فلسطین پر وہی موقف ہے جو مسلم لیگ (ن)اور پیپلز پارٹی کا تھا‘فلسطین کا دوریاستی حل چاہتے ہیں،ہمارا موقف ہے القدس الشریف فلسطین کا دارالحکومت ہو۔
پاکستان اور انڈیا سات سات مرتبہ سکیورٹی کونسل کے غیر مستقل ممبر رہ چکے ہیں،بھارت کے مستقل ممبر بننے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،کشمیر پر پانچ اگست کے بھارتی غیرقانونی اقدامات کو تسلیم نہیں کرتے ۔