کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ پاکستان نے سلامتی کونسل کی غیرمستقل رکنیت کیلئے بھارت کیخلاف ووٹ دیا،جسٹس (ر) ناصرہ جاوید اقبال نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس بھیجنے سے پہلے تمام تحقیقات کرنی چاہئے تھیں،بیرسٹر عابد شاہد زبیری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے فیصلہ کرنا ہے کہ اس پٹیشن میں اب کیا کرنا ہے،ماہر ٹیکس امور اشفاق تولا نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ کا سپریم کورٹ میں بیان اس کیس میں ٹیکس کے حوالے سے گیم چینجر ثابت ہوگا،عمران فاروق کی اہلیہ شمائلہ عمران نے کہا کہ عمران فاروق قتل سے پہلے بہت پریشان رہتے تھے لیکن کبھی مجھ سے کچھ تذکرہ نہیں کیا۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے سلامتی کونسل کی غیرمستقل رکنیت کیلئے بھارت کیخلاف ووٹ دیا، ہندوستان نے پانچ اگست کے بعد سلامتی کونسل کی قراردادوں کی دھجیاں اڑادی ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر اور اپنے ملک میں انسانی حقوق کو پامال کررہا ہے، اس کے بعد ہماری طرف سے حمایت کا جواز نہیں رہ جاتا تھا، بھارت نے سلامتی کونسل کی غیرمستقل رکنیت کیلئے 2013ء میں فیصلہ کیا تھا اس وقت کی پاکستانی حکومت نے کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی، پاکستان کے پاس اب ایک ہی طریقہ تھا کہ خود امیدوار بن جاتا لیکن اس سے ہمیں کچھ حاصل نہیں ہوتا، پاکستان 2025-26ء کیلئے سلامتی کونسل کی غیر مستقل رکنیت کا امیدوار ہے اس کا الیکشن 2024ء میں ہوگا، ہمیں جذباتی فیصلے نہیں بلکہ پاکستان کے مفادات کا دفاع کرنا ہوتا ہے، بھارت اپنی چالیں چلتا رہے گا ہم اپنا دفاع کریں گے، بھارت کی دوستی ہے تو سیکیورٹی کونسل میں ہمارے بھی دوست ہیں۔جسٹس (ر) ناصرہ جاوید اقبال نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس بھیجنے سے پہلے تمام تحقیقات کرنی چاہئے تھیں، عدلیہ کیلئے بددیانتی سے کوئی بات ہورہی ہے تو یہ اچھا شگون نہیں ہے، سپریم کورٹ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ کے بیان سے مطمئن ہے تو پھر ان کیخلاف ریفرنس کا کوئی جواز نہیں رہ جاتا ہے۔بیرسٹر عابد شاہد زبیری نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ کی منی ٹریل پر عدالت نے اطمینان کا اظہار کردیا ہے، خودمختار اہلیہ کی جائیداد پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو جوابدہ قرار نہیں دیا جاسکتا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے خلاف ریفرنس عدالت میں چیلنج کیا ہوا ہے۔